خبرنامہ

سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: میاں-تیاں یا پاکستانی کہنا جرم نہیں

سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ کسی کو ‘میاں-تیاں’ یا ‘پاکستانی’ کہنا بھارتی تعزیراتِ قانون (IPC) کی دفعہ 298 کے تحت جرم نہیں۔ عدالت نے ‘ہری نندن سنگھ بنام راجستھان’ مقدمے میں ملزم کو بری کرتے ہوئے کہا کہ یہ الفاظ مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے زمرے میں نہیں آتے۔

دہلی۔ سپریم کورٹ نے حال ہی میں ایک مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو ‘میاں-تیاں’ یا ‘پاکستانی’ کہنا جرم نہیں ہے۔ عدالت نے کہا کہ اگرچہ یہ غلط ہو سکتا ہے، لیکن یہ بھارتی تعزیراتِ قانون (IPC) کی دفعہ 298 کے تحت مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے جرم کے برابر نہیں ہے۔

سپریم کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے ‘ہری نندن سنگھ بنام راجستھان’ مقدمے میں ملزم کو الزامات سے بری کر دیا۔ عدالت نے IPC کی دفعہ 298 (جان بوجھ کر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی نیت سے الفاظ وغیرہ کہنا) کے تحت درج مقدمے میں ملزم کو بے قصور قرار دیا۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ اپیل کنندہ پر الزام ہے کہ اس نے ایک شخص کو ‘میاں-تیاں’ اور ‘پاکستانی’ کہہ کر اس کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا۔

جسٹس بی وی ناگراتنا اور جسٹس ستیش چندر شرما پر مشتمل بینچ نے 11 فروری کو یہ فیصلہ سنایا۔ ملزم پر الزام تھا کہ اس نے ایک سرکاری ملازم کو، جو اپنے سرکاری فرائض انجام دے رہا تھا، ‘پاکستانی’ کہہ کر مخاطب کیا تھا۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر