گلبرگ سوسائٹی قتل کیس کی مدعی ذکیہ جعفری کا انتقال

نئی دہلی
نئی دہلی: ذکیہ جعفری، وہ بہادر خاتون جنہوں نے گجرات فسادات کے دوران اپنے شوہر، کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ احسان جعفری کے قتل کے بعد نریندر مودی کے خلاف لڑائی لڑی، آج (1 فروری 2025) کی دوپہر انتقال کر گئیں۔ ان کا شوہر 2002 کے گجرات فسادات میں احمد آباد کی گلبرگ سوسائٹی میں 69 افراد کے ساتھ جل کر شہید ہوگیا تھا۔
ذکیہ جعفری نے دو سال قبل ایک انٹرویو میں کہا تھا، “جب تک میرے جسم میں جان ہے، میں لڑتی رہوں گی۔” وہ اپنے شوہر کی شہادت کے بعد انصاف کے حصول کے لیے سالوں تک عدالتوں میں مقدمات لڑتی رہیں، اور نریندر مودی سمیت دیگر بی جے پی رہنماؤں کے خلاف الزامات عائد کرتی رہیں۔
ان کے انتقال پر حقوق انسانی کی کارکن ٹیستا سیٹلواڈ نے اپنے ‘ایکس’ (پہلے ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر لکھا، “ذکیہ آپا، انسانی حقوق کی کمیونٹی کی ایک ہمدرد رہنما، صرف 30 منٹ قبل انتقال کر گئیں! ان کی بصیرت والی موجودگی کو قوم، خاندان اور دنیا بھر میں یاد کیا جائے گا۔ تانوی، نشیرین، دریا آپا، پوتے پوتیوں ہم آپ کے ساتھ ہیں! ذکیہ آپا کو طاقت اور سکون کے ساتھ آرام ملے۔”
ذکیہ جعفری اور ٹیستا سیٹلواڈ نے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں انہوں نے سپریم کورٹ کے مقرر کردہ خصوصی تفتیشی ٹیم (SIT) کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا جس میں نریندر مودی کو فسادات کے لیے ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا تھا۔ یہ درخواست 4 جون 2022 کو سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے مسترد کر دی تھی۔
ذکیہ جعفری نے اپنے مقدمے میں الزام عائد کیا تھا کہ SIT نے کیس کے اہم شواہد کو نظر انداز کیا اور فسادات کی بڑی سازش کے بارے میں جانچ کو نامکمل اور جانبدارانہ قرار دیا۔
یکم مارچ 2023 کو، ذکیہ جعفری نے دیگر فسادات کے متاثرین کے ساتھ گلبرگ سوسائٹی کے اپنے سابق گھر کا دورہ کیا تھا۔ وہ 2006 سے گجرات کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی اور دیگر بی جے پی رہنماؤں کے خلاف شکایات درج کراتی رہیں۔
2008 میں، سپریم کورٹ نے گلبرگ سوسائٹی پر حملے سمیت نو مقدمات کی دوبارہ تفتیش کے لیے SIT تشکیل دی تھی۔