دہلی میں یمنا کا قہر، بادلنے بپھری ندی، نچلے علاقے متاثر

دہلی میں یمنا ندی خطرناک سطح پر، نچلے علاقے پانی میں ڈوبے، انتظامیہ نے پل بند کیا، لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے۔
دہلی ایک بار پھر شدید سیلاب کے خطرے سے دوچار ہے۔ یمنا ندی تیزی سے خطرناک سطح کی جانب بڑھ رہی ہے، جس کے باعث عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے الرٹ جاری کر دیا ہے اور متاثرہ علاقوں سے لوگوں اور مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔پرانے ریلوی پل پر منگل کی صبح یمنا ندی کا پانی خطرے کی حد 205.33 میٹر سے بڑھ کر 205.80 میٹر تک پہنچ گیا۔ بڑھتا ہوا پانی دہلی کے نچلے علاقوں میں داخل ہونے لگا ہے۔ کئی جگہوں پر گھروں میں پانی بھر گیا ہے۔ یمنا بازار، آئی ٹی چھٹھ گھاٹ اور دیگر علاقے شدید متاثر ہیں۔ پرانے لوہے کے پل کو بھی بند کر دیا گیا ہے تاکہ کسی حادثے سے بچا جا سکے۔
یمنا بازار میں گھروں کا سامان پانی میں ڈوب گیا ہے، لوگ اپنا قیمتی سامان چھتوں پر یا عارضی پناہ گاہوں میں لے جانے پر مجبور ہیں۔ گلیاں اور سڑکیں ندی میں تبدیل ہو چکی ہیں، یہاں تک کہ نقل و حمل کے لیے کشتیاں چلائی جا رہی ہیں۔ پانی کے ساتھ کچرا اور گاد بہنے سے بیماریوں کے پھیلنے کا بھی خدشہ بڑھ گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی کی سطح 207 میٹر سے اوپر جا سکتی ہے۔ٹریفک پولیس نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرانا لوہے کا پل دو ستمبر کی شام چار بجے سے اگلے حکم تک بند رہے گا۔ ٹریفک کو دوسرے راستوں پر ڈائیورٹ کیا گیا ہے۔ عوام کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کریں اور متاثرہ علاقوں سے دور رہیں۔
انتظامیہ نے یمنا بازار کے اونچے حصوں میں عارضی شیلٹر قائم کیے ہیں، جہاں کھانے پینے کا انتظام ہے۔ تاہم کچھ لوگوں نے شکایت کی ہے کہ ان خیموں میں بستر یا چارپائیاں موجود نہیں ہیں، جس سے بچوں اور بزرگوں کو خاصی دقت ہو رہی ہے۔گزشتہ سال 2023 میں بھی یمنا کی سطح 208 میٹر سے اوپر چلی گئی تھی، جس کے نتیجے میں کئی علاقوں میں آٹھ فٹ تک پانی بھر گیا تھا۔ 2010 اور 2013 میں بھی ندی کے پانی نے ریکارڈ توڑے تھے۔اس وقت یمنا میں طغیانی کی بڑی وجہ ہتھنی کنڈ بیراج سے 1.76 لاکھ کیوسک، وزیرآباد سے 69 ہزار کیوسک اور اوکھلا سے 73 ہزار کیوسک پانی کا اخراج ہے۔ مزید پانی چھوڑے جانے سے دہلی میں خطرہ اور بڑھ گیا ہے۔ حکام نے دریائی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو فوراً گھر خالی کرنے اور محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت دی ہے۔اسی طرح اتر پردیش کے آگرہ میں بھی یمنا نے خطرناک رخ اختیار کیا ہے۔ شہر کے کئی گھاٹ اور شمشان گھاٹ پانی میں ڈوب چکے ہیں۔ انتظامیہ نے سیلابی چوکیوں کا قیام کر کے لوگوں کو ندی کے قریب نہ جانے کی ہدایت دی ہے۔