یاد مجمع البحرین: ایک تعارفی جائزہ

محمد چاند رضا
کتاب کا نام :یادِ مجمع البحرین
ترتیب و تدوین:محمد ابرار رضا مصباحی
صفحات:486، قیمت: 400،سنہ اشاعت:2025
ناشر:شاہ عبدالعلیم آسی فاؤنڈیشن، دہلی
مبصر:محمدچاند رضا(ریسرچ اسکالر دہلی یونیورسٹی۔ دہلی

حضرت مجمع البحرین متعدد اوصاف و خصائل کے جامع تھے۔ شہرت و ناموری سے ہمیشہ دور رہے، سماجی اور ملی معاملات کا ہمہ وقت خیال رکھتے، حلم و بردباری کا اعلیٰ نمونہ تھے، اسلاف کے سچے پیروکار، مال و زر اور دنیا کی ظاہری چمک دمک سے یکسر لاتعلق، اسوۂ حسنہ کے علم بردار اور صلہ رحمی میں اوجِ کمال پر فائز تھے۔ ایسی بیشمار خوبیاں آپ کی ذاتِ اقدس میں مختلف جہات سے الگ الگ انداز میں نمایاں تھیں۔ روحانی، عرفانی اور علمی مجالس میں آپ کی بابرکت ذات سے بے شمار گم گشتگانِ راہ کو رشد و ہدایت کا سرچشمہ میسر آتا اور لوگ آپ کے فیوض و برکات سے اپنے آپ کو خوش نصیب سمجھتے۔ آپ شریعت اور طریقت دونوں کے جامع تھے،اسی لیے آپ کو ”مجمع البحرین“ جیسے بلند پایہ اور پرمعنی لقب سے سرفراز کیا گیاجو آپ کی ہمہ گیر شخصیت کا عکاس ہے۔
حضرت مجمع البحرین جامعِ منقولات و معقولات تھے۔ درس و تدریس، فنِ مناظرہ، فقہی جزئیات کے فہم اور علم و عرفان میں کامل درک رکھنے کی بدولت اساتذہ، طلبہ، مریدین و خلفا، غرض کہ ہر خاص و عام میں آپ نہایت مشہور و مقبول تھے۔ آپ کو سن 1986 میں ہندوستان کی قدیم اور تاریخی خانقاہ، خانقاہِ رشیدیہ جون پور کا گیارہواں سجادہ نشین منتخب کیا گیا۔ آپ نے اپنی نوکِ قلم سے کئی کتابیں تصنیف فرمائیں، جن میں ”اختیارِ نبوت، بیانِ حقیقت، جواہر الحدیث، آیاتِ نافعہ، اذکارِ نافعہ، اور معمولاتِ قطب الاقطاب“ شامل ہیں۔ ان میں سے بعد کی تین کتابیں مریدین کی خواہش پر ترتیب دی گئیں۔ ان کے علاوہ بھی آپ کے کثیر تحقیقی مضامین مختلف علمی و دینی رسائل و جرائد میں شائع ہوتے رہتے تھے۔
زیرِ نظر تبصرہ بنام ”یادِ مجمع البحرین“ دراصل مجمع البحرین، مقبول الحق المعروف حضرت صاحب حضرت مفتی شاہ عبید الرحمن رشیدی -رحمۃ اللہ علیہ- پر اربابِ علم و فن کے تاثراتی و معلوماتی مضامین کا ایک گراں قدر مجموعہ ہے، جس کی ترتیب و تدوین کا کارِ خیر قابلِ رشک نوجوان قلم کار محمد ابرار رضا مصباحی نے انجام دیا ہے۔ موصوف اس سے قبل بھی کئی بزرگانِ دین کے قلمی نسخوں کو بڑی جانفشانی اور محنت کے ساتھ ترتیب دے چکے ہیں اور تا ہنوز یہ سلسلہ جاری ہے۔ اس مجموعہئ مضامین پر نظرِ ثانی مولانا عارف اللہ فیضی مصباحی نے فرمائی ہے اور یہ کتاب خانقاہِ رشیدیہ کے زیرِ اہتمام اشاعتی ادارہ ”شاہ عبد العلیم آسی فاؤنڈیشن“ سے سنہ 2025 میں شائع ہوئی ہے۔
زیرِ نظر کتاب میں مشمولات کے تحت مضامین کو کئی خانوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ آغازِ کتاب ہی میں ”حضرت مجمع البحرین: ایک نظر“ کے عنوان کے تحت حضرت کا نام، لقب، عرف، ولادت اور تعلیم و تعلم کے علاوہ دیگر ضروری معلومات کو اختصار کے ساتھ درج کر دیا گیا ہے جس سے قارئین کو مضامین پڑھنے سے قبل ہی حضرت کی شخصیت کے متعلق چیدہ چیدہ باتیں معلوم ہو جاتی ہیں، جو انھیں کتاب کے مطالعے کی جانب راغب کرتی ہیں۔ اس کے بعد صاحبِ ترتیب کا ”یادِ مجمع البحرین“ کے نام سے معنون ایک وقیع و بلیغ مقدمہ شامل ہے، جس میں حضرت کی کتابِ حیات کے روشن پہلوؤں کو نہایت خوش اسلوبی اور نفیس پیرایہئ بیان میں پیش کیا گیا ہے۔ حضرت کی سادہ لوح زندگی اور بے لوث خدمات کا مختصر مگر مؤثر انداز میں ذکر کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں، حضرت کی حیاتِ طیبہ یا وفات کے بعد جو مضامین آپ پر لکھے گئے ہیں، ان کتب و رسائل کی فہرست بھی دی گئی ہے، جو مستقبل میں تحقیقی کام کرنے والوں کے لیے نہایت معاون و مفید ثابت ہوگی۔ ان تاثراتی مضامین کو یکجا کرنے اور کتابی شکل میں شائع کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ اس حوالے سے فاضل مرتب رقم طراز ہیں:
”کچھ رسالوں اور مجموعوں میں جو مضامین شائع ہوئے ہیں ان میں حضرت کی حیات و سیرت اور دینی و علمی وغیرہ خدمات کا احاطہ نہیں ہے اسی لیے سوچا کہ سب سے پہلے ارباب علم و فن سے حضرت کے بارے میں تاثراتی مضامین حاصل کیے جائیں تاکہ ان کی ذاتی مشاہدات و محسوسات، خیالات و تاثرات، باہمی تعلقات و روابط اور قابل ذکر واقعات کی روشنی میں حضرت پر مختلف معلومات کا ایک ذخیرہ جمع ہو جائے اور ان کے پاس حضرت پر موجود معلومات تحریری شکل میں فراہم ہو جائیں۔“
مجموعہئ مضامین میں مشمولات کے تحت کئی ذیلی عناوین قائم کیے گئے ہیں، جیسے: احوال و کوائف، حقائق و مشاہدات، مراتب و کمالات، اوصاف و خصائل، تعزیتی پیغامات، اور منظومات۔ ان تمام عناوین کے تحت کل 107 مضامین اور 15 منظومات شامل کی گئی ہیں۔
مضامین لکھنے والوں میں حضرت کے معاصر علما، درسی رفقا، تلامذہ، مریدین اور خلفاء شامل ہیں۔ ان تمام مضامین میں حضرت کے زمانہئ طالب علمی، فراغت کے بعد ملک کے مشہور و معروف ادارے میں تدریسی خدمات، خلافت و سجادگی کے منصب پر فائز ہونے اور مختلف مقامات و اوقات میں مجلسی گفتگو میں شرکت کرنے والوں نے اپنی اپنی یادداشتوں اور ملاقاتوں کی بنیاد پر اپنے تاثرات قلم بند کیے ہیں، جو قارئین کے لیے اس عظیم شخصیت کو سمجھنے اور ان کے قرب کا احساس حاصل کرنے کے لیے نہایت مفید و کارگر ہیں۔
حضرت کو نام و نمود پسند نہ تھا اور نہ ہی آپ دکھاوے کے لیے کوئی کارِ خیر انجام دیتے تھے۔ مولانا عبدالمبین نعمانی صاحب اپنے مضمون میں لکھتے ہیں کہ ایک مرتبہ مدرسہ منڈواڈیہ میں کچھ سیٹھ حضرات نے بغرضِ تعمیر ایک ایک کمرہ تعمیر کرانے کی خواہش ظاہر کی، لیکن شرط رکھی کہ ہر کمرے پر ایک بورڈ آویزاں کیا جائے جس پر ان کے آباء و اجداد کے نام درج ہوں۔ اس پر حضرت نے بلا تردد کمرے میں نام کا بورڈ لگانے سے صاف انکار فرما دیا لیکن قدرت نے ایسا مخلص شخص مہیا فرما دیا جس نے اس کارِ خیر کو بغیر کسی نام و نمود کے مکمل کیا۔
آگے نعمانی صاحب لکھتے ہیں:
”پھر کچھ دنوں کے بعد ایک اللہ والے سیٹھ صاحب آئے اور انھوں نے تمام کمروں کی تعمیر کا خود ذمہ لے لیا اور یہ بھی منظور کر لیا کہ ہم کسی کا نام ان کمروں پر نہیں لکھوائیں گے۔ یہ حضرت مفتی صاحب کی وہ شان ہے کہ اس کی نظیر ملنی مشکل ہے۔ فقر اس کو کہتے ہیں درویشی اس کا نام ہے۔“
زیرِ نظر مجموعے کی طباعت میں عمدہ کاغذ کا استعمال کیا گیا ہے، اس کا سرورق نہایت خوش نما اور دل کو موہ لینے والا ہے۔ فرنٹ کور پر دو خطوط شامل کیے گئے ہیں: ایک رئیس القلم، علامہ ارشد قادری علیہ الرحمہ کے نام حضور حافظِ ملت علیہ الرحمہ کا ہے، جو حضرت مجمع البحرین کے تعلق سے ہے اور دوسرا خط خود علامہ رئیس القلم کا ہے جو حضرت مجمع البحرین کے نام تحریر کردہ ہے۔ بیک کور پر سابق متولی و معنوی سجادہ نشین، خانقاہِ رشیدیہ جون پور، محبوب الشاہد حضرت سید شاہ ہاشم علی سبزپوش جامی گورکھپوری کا ایک گراں قدر خط شامل ہے جو حضرت مجمع البحرین کے نام ہے۔
یہ تمام خطوط نہ صرف تاریخی اہمیت کے حامل ہیں بلکہ حضرت کی شخصیت، مقام اور اثرات کا ایک نایاب اور قیمتی عکس پیش کرتے ہیں جو قارئین کو فکری و روحانی انداز میں بھی متأثر کرتے ہیں۔
حضرت مجمع البحرین کی باکمال شخصیت کو سمجھنے کے لیے یہ کتاب نہایت مفید ہے۔ اس مختصر تبصرے میں تمام پہلوؤں پر روشنی ڈالنا ممکن نہیں؛البتہ اصل کتاب کا مطالعہ قارئین کو حضرت کی علمی، روحانی اور اخلاقی عظمت کا اندازہ لگانے میں بھرپور مدد دے سکتا ہے۔
کتاب حاصل کرنے کے لیے رابطہ نمبر:9911239401