بہار میں ووٹر لسٹ کی جانچ جاری،مستحق ووٹرز کے خارج ہونے کا خدشہ

بہار میں ووٹر لسٹ کی نظرثانی آخری مرحلے میں ہے، 35 لاکھ سے زائد نام حذف کیے جا سکتے ہیں، جب کہ ہزاروں مستحق ووٹرز دستاویزات نہ ہونے کے سبب خارج ہونے کے خدشے میں ہیں۔
بہار میں الیکشن کمیشن کی جانب سے ووٹر فہرست کی نظرثانی اور تصدیق کا عمل اپنے آخری مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ یہ مہم 24 جون سے جاری ہے اور اب اس کے اختتام میں محض 11 دن باقی رہ گئے ہیں۔ ریاست بھر میں کل تقریباً 7 کروڑ 90 لاکھ ووٹرز میں سے اب تک 6 کروڑ 60 لاکھ 67 ہزار 208 افراد نے اپنے فارم جمع کروا دیے ہیں، جو کہ کل ووٹرز کا تقریباً 88 فیصد بنتا ہے۔اب تک کی جانچ پڑتال میں تقریباً 35 لاکھ 69 ہزار سے زائد افراد کے نام ووٹر لسٹ سے حذف کیے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر اب تک 5 کروڑ 74 لاکھ سے زائد فارم اپلوڈ کیے جا چکے ہیں۔
دو مرحلوں پر مشتمل گھر گھر سروے کے دوران 1.59 فیصد ووٹرز مردہ قرار دیے گئے، 2.2 فیصد نے مستقل پتہ تبدیل کیا اور 0.73 فیصد ووٹرز ایک سے زائد مقامات پر رجسٹرڈ پائے گئے۔ ان تینوں زمروں میں مجموعی طور پر 4.52 فیصد ووٹرز شامل ہیں، جن کی تعداد تقریباً 35 لاکھ 69 ہزار سے زیادہ بنتی ہے۔تاہم اس عمل کے دوران ایک بڑی تشویش یہ بھی سامنے آ رہی ہے کہ بہت سے ایسے درست اور زندہ ووٹرز، جن کے پاس مطلوبہ دستاویزات موجود نہیں ہیں، وہ بھی ووٹر فہرست سے خارج ہو سکتے ہیں۔ شناختی کاغذات کی عدم دستیابی یا دیگر تکنیکی وجوہات کے باعث ہزاروں حقیقی ووٹرز کو ووٹنگ کے حق سے محروم ہونے کا خطرہ ہے، جس پر شہری حلقوں میں سوالات اٹھنے لگے ہیں۔یہ مہم اگرچہ انتخابی فہرست کو شفاف اور درست بنانے کے لیے کی جا رہی ہے، لیکن اس میں شامل سخت ضابطے بعض مستحق ووٹرز کو بھی لسٹ سے باہر کر رہے ہیں، جس سے انتخابی عمل کی شفافیت اور جامعیت پر خدشات پیدا ہو رہے ہیں۔