خبرنامہ

امریکہ کی روس-یوکرین جنگ میں ثالثی سے دستبرداری پر غور

امریکہ نے روس-یوکرین جنگ میں ثالثی کی کوششیں روکنے کا عندیہ دیا ہے، جب کہ حالیہ روسی میزائل حملے میں 34 افراد ہلاک ہوئے۔

پیرس: امریکہ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کو ختم کروانے کی کوششوں سے پیچھے ہٹ سکتا ہے، اگر امن مذاکرات میں پیش رفت کے واضح آثار نظر نہ آئے۔ امریکی وزیر خارجہ، مارکو روبیو نے جمعہ کے روز یورپی اور یوکرینی رہنماؤں سے ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ کچھ ہی دنوں میں امن بات چیت کی کوششوں کو روکنے پر غور کر رہا ہے۔روبیو کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اب بھی دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی کوششوں میں مصروف ہیں، لیکن دنیا بھر میں دیگر کئی اہم ترجیحات بھی موجود ہیں۔ اگر فریقین کی طرف سے سنجیدہ پیش رفت کے آثار نہ ملے تو امریکہ دیگر امور پر توجہ دے گا۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حال ہی میں شمال مشرقی یوکرینی شہر “سومی” پر روس کی جانب سے بیلسٹک میزائل حملہ کیا گیا، جس میں کم از کم 34 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔ حکام کے مطابق، اتوار کی صبح شہر کے مرکزی علاقے میں دو میزائل گرے، جب لوگ چرچ کی طرف جا رہے تھے۔ مقامی ذرائع کے مطابق، ایک میزائل مسافروں سے بھری ہوئی ٹرالی بس پر بھی گرا، جس سے تباہی ہوئی۔
صدر ٹرمپ نے اس حملے کو “ایک سنگین غلطی” قرار دیا اور روس پر جنگ بندی کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کا الزام عائد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر روس نے امن عمل میں رکاوٹ ڈالنے کا سلسلہ جاری رکھا تو امریکہ روسی تیل پر 25 سے 50 فیصد تک اضافی محصولات عائد کرنے پر غور کرے گا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق، روسی صدر ولادیمیر پوتن کی طرف سے یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کی قیادت پر تنقید نے امریکی صدر کو ناراض کر دیا، جس کے بعد ٹرمپ نے کہا کہ اس قسم کے بیانات امن کی طرف بڑھنے کے بجائے الٹا اثر ڈال سکتے ہیں۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر