اوڈیشہ یونیورسٹی میں نیپالی طالبہ کی خودکشی پر ہنگامہ

اوڈیشہ کی KIIT یونیورسٹی میں ایک نیپالی طالبہ کی خودکشی کے بعد مظاہرے بھڑک اٹھے، اور نیپالی طلبہ کو ہاسٹل سے زبردستی نکال دیا گیا۔ نیپال کے وزیر اعظم کے. پی. شرما اولی کی مداخلت کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبہ کو واپس بلانے کا اعلان کیا۔
اوڈیشہ کے دارالحکومت بھونیشور میں قائم کلنگا انسٹی ٹیوٹ آف انڈسٹریل ٹیکنالوجی (KIIT) کے ہاسٹل میں ایک نیپالی طالبہ کی خودکشی کے بعد شدید احتجاج شروع ہو گیا۔ اس واقعے کے بعد یونیورسٹی کیمپس میں مظاہرہ کرنے والے نیپالی طلبہ کو زبردستی ہاسٹل سے باہر نکالے جانے کا معاملہ بھی سامنے آیا، جس پر نیپال کے وزیر اعظم کے. پی. شرما اولی نے فوری کارروائی کرتے ہوئے نیپالی سفارت خانے کے دو افسران کو اوڈیشہ بھیجا۔
وزیر اعظم اولی نے فیس بک پر لکھا کہ انہیں میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے اس واقعے کی اطلاع ملی، اور حکومت سفارتی ذرائع سے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے متعلقہ حکام سے رابطے میں ہے۔ ان کی مداخلت کے بعد KIIT انتظامیہ نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا اور نیپالی طلبہ سے ہاسٹل واپس آنے کی اپیل کی۔ یونیورسٹی کے بیان میں کہا گیا کہ تمام نیپالی طلبہ اپنے ہاسٹل اور کلاسز میں واپس آئیں۔ وزیر اعظم اولی نے ایکس پر بتایا کہ نئی دہلی میں نیپالی سفارت خانے نے نیپالی طلبہ سے ملاقات اور انہیں مشورہ دینے کے لیے دو افسران کو روانہ کیا ہے۔