اقوام متحدہ کاانتباہ:مغربی کنارے میں حاملہ خواتین کی زندگیاں خطرے میں

اقوام متحدہ کے مطابق، مغربی کنارے اور غزہ میں سفری پابندیاں اور حملے حاملہ خواتین کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، جنھیں بروقت طبی امداد میسر نہیں۔
اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ (UNFPA) نے مغربی کنارے میں اسرائیلی افواج کی جانب سے عائد کی جانے والی سخت سفری پابندیوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رکاوٹیں حاملہ خواتین کیلئے سنگین خطرہ بن چکی ہیں۔ ادارے کے مطابق، مغربی کنارے میں روزانہ 50 سے زیادہ خواتین بچے کو جنم دیتی ہیں اور ان میں سے بہت سی خواتین کو بروقت طبی امداد نہ ملنے کے باعث خطرات لاحق ہیں۔ادارے نے سماجی میڈیا پر ایک دل دہلا دینے والی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ طولکرم کی ایک فلسطینی خاتون کو زچگی کے بعد ٹانکے ہٹوانے کے لیے تین ہفتے انتظار کرنا پڑا۔ خاتون کا کہنا تھا کہ سڑکوں پر موجود اسنائپرز کسی بھی حرکت کرتی چیز کو نشانہ بنا رہے تھے، جس کے باعث وہ ہسپتال جانے سے قاصر رہیں۔
UNFPA کا کہنا ہے کہ صرف غزہ میں ہی ہر روز 130 سے زائد خواتین ایک ایسے ماحول میں بچوں کو جنم دے رہی ہیں جہاں نہ صرف بنیادی طبی سہولیات کی شدید قلت ہے بلکہ اسپتالوں پر حملوں نے صورتحال کو مزید خطرناک بنا دیا ہے۔ ادارے نے مطالبہ کیا ہے کہ صحت کے مراکز پر حملے فوری طور پر بند کیے جائیں اور بین الاقوامی انسانی قوانین کا احترام کیا جائے تاکہ طبی خدمات تک محفوظ رسائی ممکن ہو سکے۔