افغانستان حملے کے ملزم کی گرفتاری میں پاکستان کا کلیدی کردار

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے افغانستان انخلا کے دوران امریکی اڈے پر حملے کے مرکزی ملزم کی گرفتاری پر حکومتِ پاکستان کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ ایف بی آئی، ڈی او جے اور سی آئی اے نے ملزم کو حراست میں لے کر امریکہ منتقل کر دیا۔
اشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس سے خطاب کے دوران افغانستان سے امریکی انخلا کے دوران ہونے والے حملے کے مرکزی ملزم کی گرفتاری پر حکومتِ پاکستان کا خصوصی شکریہ ادا کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ ایک بار پھر بنیاد پرست اسلامی شدت پسند قوتوں کے خلاف مضبوطی سے کھڑا ہے۔ انھوں نے افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کو تاریخ کا ’سب سے شرمناک لمحہ‘ قرار دیا اور کہا کہ ساڑھے تین سال قبل ایبی گیٹ پر ہونے والے حملے میں 13 امریکی فوجی ہلاک اور لاتعداد زخمی ہوئے تھے۔
انھوں نے مزید کہا، ’’آج مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ ہم نے اس حملے کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا ہے، اور وہ امریکی انصاف کا سامنا کرنے کے لیے اپنے راستے پر ہے۔‘‘
صدر ٹرمپ نے اس کارروائی میں حکومتِ پاکستان کی معاونت پر خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ 13 امریکی خاندانوں کے لیے ایک بہت اہم دن ہے جنھوں نے اپنے پیارے اس حملے میں کھوئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ وہ متاثرہ خاندانوں سے رابطے میں ہیں اور ان سے فون پر گفتگو بھی کی ہے۔
دوسری جانب، امریکی خفیہ ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے ڈائریکٹر کشیپ پٹیل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری ایک بیان میں کہا کہ آج رات ایف بی آئی، ڈی او جے اور سی آئی اے نے ایبی گیٹ حملے کے ذمہ داروں میں سے ایک کو واپس امریکہ لے آیا ہے۔
انھوں نے اس کارروائی میں شامل تمام شراکت داروں اور بہادر ایف بی آئی اہلکاروں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انھوں نے ملک کی شاندار نمائندگی کی۔