ٹرمپ کا دعویٰ:ہم نے بھارت اور پاکستان کو جنگ سے روکا

صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے تجارت کو ہتھیار بنا کر بھارت و پاکستان کے درمیان سیزفائر کرایا، جب کہ بھارت نے اس دعوے کو مسترد کر دیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ ان کی حکومت نے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کم کرانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ نے دونوں ممالک پر تجارتی دباؤ ڈال کر انھیں جنگ سے باز رکھا اور سیزفائر پر آمادہ کیاپیر کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا، “ہم نے تجارت کو بطور ذریعہ استعمال کیا۔ ہم نے کہا کہ اگر آپ لڑائی بند کرتے ہیں تو ہم تجارت کریں گے، ورنہ نہیں۔”
تاہم بھارت کی جانب سے اس دعوے کی تردید کی گئی ہے۔ نئی دہلی نے واضح کیا ہے کہ سیزفائر میں کسی قسم کی تجارتی پیش کش یا دباؤ کا کوئی کردار نہیں رہا۔صدر ٹرمپ کے ان بیانات کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی قوم سے خطاب کیا، لیکن انھوں نے امریکی صدر کے دعووں پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ البتہ، اگلے روز منگل کو بھارتی وزارت خارجہ نے ٹرمپ کے بیانات پر باضابطہ تبصرہ کرتے ہوئے ان کے دعوے کو مسترد کر دیا۔
اسی دوران، کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” (سابقہ ٹویٹر) پر لکھا، “وزیر اعظم کا قوم سے خطاب اس وقت ہوا جب صدر ٹرمپ بھارت-پاکستان سیزفائر سے متعلق سنسنی خیز انکشافات کر چکے تھے، لیکن وزیر اعظم نے ان پر ایک لفظ بھی نہیں کہا۔”صدر ٹرمپ نے بعد میں مشرق وسطیٰ کے دورے کے دوران سعودی عرب میں خطاب کرتے ہوئے اپنے دعوے کو دہرایا۔ انھوں نے کہا، “جب میں صدر بنا تو میں نے وعدہ کیا تھا کہ میں امن قائم کرنے والا بنوں گا، مجھے جنگ پسند نہیں۔ لیکن ہمارے پاس دنیا کی سب سے مضبوط فوج ہے۔ حال ہی میں ہم نے بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو ختم کرایا اور ایک تاریخی سیزفائر ممکن بنایا۔”
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ ان کی حکومت نے اس مقصد کے لیے تجارت کو ایک آلہ کے طور پر استعمال کیا اور امن کے بدلے تجارتی معاہدے کی پیش کش کی۔ ان کے اس بیان پر مجمعے نے تالیاں بھی بجائیں۔خیال رہے کہ صدر ٹرمپ اس سے پہلے بھی چین، یوکرین، کینیڈا اور میکسیکو سمیت کئی ممالک کے ساتھ تعلقات میں تجارتی دباؤ کا حربہ آزما چکے ہیں۔ عالمی امور کے ماہرین کے مطابق، ٹرمپ عالمی سطح پر امریکی اثر و رسوخ کو برقرار رکھنے کے لیے تجارت کو ایک طاقتور ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔