خبرنامہ

ٹرمپ کاپھر دعویٰ: میں نے بھارت پاکستان جنگ رکوائی، دنیا کو بچایا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اور غیر معمولی دعویٰ کیا ہے۔ واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے اپنی صدارت کے دوران دنیا کے سات بڑے جنگی تصادم ختم کروائے۔ ان کے مطابق، اگر وہ مداخلت نہ کرتے تو بھارت اور پاکستان کے درمیان تصادم ایک بڑے اور ممکنہ طور پر ایٹمی جنگ کی صورت اختیار کر سکتا تھا۔ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ: “میں نے یہ سب جنگیں رکوائیں، اور ان میں سب سے بڑا اور خطرناک جنگ بھارت اور پاکستان کا ہوتا۔ دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے کئی طیارے مار گرائے تھے۔ یہ صورتحال بہت سنگین تھی۔ میں نے دونوں کو کہا کہ اگر لڑائی جاری رہی تو امریکہ ان کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم کر دے گا۔ میں نے صرف 24 گھنٹوں کی مہلت دی۔ اس کے بعد دونوں نے جنگ بندی پر اتفاق کیا۔”انھوں نے مزید کہا کہ انھوں نے کئی مواقع پر “تجارت کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا” اور جو بھی کرنا پڑا، کیا۔ تاہم انھوں نے یہ وضاحت نہیں کی کہ مار گرائے گئے طیارے بھارت کے تھے یا پاکستان کے، یا دونوں ملکوں کے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ٹرمپ نے اس نوعیت کا بیان دیا ہو۔ کچھ روز قبل بھی انھوں نے کہا تھا کہ وہ چھ جنگوں کو ختم کروا چکے ہیں، جن میں بھارت اور پاکستان کا تنازع بھی شامل ہے۔ اس سے پہلے بھی وہ مختلف انٹرویوز اور جلسوں میں اس بات کا تذکرہ کرتے رہے ہیں کہ اگر وہ مداخلت نہ کرتے تو جنوبی ایشیا میں حالات بہت زیادہ بگڑ سکتے تھے۔بھارت نے ٹرمپ کے اس مؤقف کو ہمیشہ سختی سے رد کیا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی پارلیمان میں واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ بھارت کسی تیسرے ملک کو اپنے اور پاکستان کے درمیان ثالثی کا موقع نہیں دیتا۔ ان کے بقول: “دنیا کے کسی رہنما نے بھارت کو فوجی کارروائی روکنے کے لیے نہیں کہا۔”اسی طرح بھارتی وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر نے بھی کہا ہے کہ کشمیر یا بھارت-پاکستان تعلقات کے حوالے سے بھارت کا مؤقف ہمیشہ صاف رہا ہے اور یہ معاملہ کسی تیسرے فریق کے بغیر صرف دوطرفہ سطح پر حل کیا جائے گا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے یہ بیانات زیادہ تر داخلی سیاست کے تناظر میں دیکھے جاتے ہیں۔ امریکی صدر اکثر اپنے حامیوں کو یہ باور کرانے کی کوشش کرتے ہیں کہ انھوں نے نہ صرف امریکی معیشت بلکہ عالمی امن کے لیے بھی بڑا کردار ادا کیا ہے۔ تاہم زمینی حقائق یہ بتاتے ہیں کہ بھارت اور پاکستان نے کشیدگی میں کمی اپنی سفارتی اور فوجی حکمتِ عملی کے تحت کی تھی، کسی امریکی حکم یا دباؤ کی وجہ سے نہیں۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر