ٹرمپ انتظامیہ کا انوکھا قدم:امریکہ غیر قانونی تارکین وطن کو وطن واپسی پر رقم دے گا

ٹرمپ انتظامیہ نے رضاکارانہ وطن واپسی اختیار کرنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو 1,000 ڈالر وظیفہ اور سفر کا خرچ دینے کا اعلان کیا ہے، تاکہ اخراجات کم اور عمل مؤثر بنایا جا سکے۔
امریکی حکومت نے غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم افراد کو خود رضا کارانہ طور پر واپس جانے کے لیے ایک غیر معمولی پیش کش کا اعلان کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت، جو لوگ CBP ہوم ایپ کے ذریعے خود کو ڈیپورٹ کروانے کا انتخاب کریں گے، انھیں 1,000 ڈالر کا مالی وظیفہ اور سفر کا مکمل خرچ دیا جائے گا۔امریکی محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے مطابق، یہ اقدام نہ صرف انسانی بنیادوں پر ہے بلکہ مالی لحاظ سے بھی مؤثر ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، کسی غیر قانونی فرد کو گرفتار کر کے ملک بدر کرنے پر اوسطاً 17,000 ڈالر خرچ ہوتے ہیں، جبکہ نئے رضاکارانہ واپسی پروگرام سے یہ اخراجات تقریباً 70 فیصد تک کم ہو سکتے ہیں۔
محکمہ کے بیان کے مطابق، “CBP ہوم ایپ کے ذریعے خود کو ڈیپورٹ کروانے والے افراد کو ان کی وطن واپسی کی تصدیق کے بعد یہ رقم ادا کی جائے گی۔”
ہوم لینڈ سکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے کہا کہ “اگر آپ امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم ہیں، تو آپ کے لیے سب سے محفوظ، مؤثر اور سستا راستہ یہی ہے کہ آپ خود ہی واپسی کا فیصلہ کریں۔”واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں، ریاست مشی گن میں ایک انتخابی ریلی کے دوران سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے ابتدائی 100 دنوں کو سب سے کامیاب قرار دیا اور غیر قانونی امیگریشن پر کنٹرول کو اپنی اہم کامیابیوں میں شمار کیا۔