سیاسی بصیرت

اسلام پور،چوپڑااورگوال پوکھرمیں ٹی ایم سی کے ترقیاتی کام اور فلاحی اسکیمیں

محمد شہباز عالم مصباحی
سرکار پٹی، گنجریا، اسلام پور، ضلع اتر دیناج پور، مغربی بنگال

گزشتہ چودہ برسوں میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ محترمہ ممتا بنرجی کی بصیرت افروز قیادت میں ریاست بھر میں جو ترقیاتی انقلاب برپا ہوا ہے، اس کا عکس شمالی بنگال کے پسماندہ ضلع ’’شمالی دیناج پور‘‘ کے اسلام پور، گوال پوکھر اور چوپڑا میں بھی نمایاں طور پر دکھائی دیتا ہے۔ اگر ان چودہ برسوں کا موازنہ بائیں محاذ کی چونتیس سالہ طویل حکمرانی سے کیا جائے تو حقیقت حال روزِ روشن کی طرح عیاں ہو جاتی ہے کہ ترنمول حکومت نے محدود وقت میں وہ کام کیے ہیں جو کئی دہائیوں میں بھی نہ ہو سکے۔ترقیاتی سفر کی یہ شاندار داستان صرف سیاسی بیانات تک محدود نہیں، بلکہ زمینی حقیقت پر مبنی ایک روشن مثال ہے۔ اسلام پور، چوپڑا اور گوال پوکھر جیسے علاقے جو کبھی پسماندگی اور محرومی کی علامت سمجھے جاتے تھے، آج ترقی، تعلیم، صحت، انفراسٹرکچر، اور فلاحی اسکیموں کی وجہ سے ریاست کے دیگر ترقی یافتہ علاقوں کے ہم پلہ نظر آتے ہیں۔
یہ سب کچھ ممکن ہو سکا ہے سابق وزیر و ایم ایل اے اسلام پور جناب عبد الکریم چودھری، چوپڑا کے ایم ایل اے جناب حمید الرحمن، اور گوال پوکھر کے ایم ایل اے و ریاستی وزیر جناب غلام ربانی جیسے عوامی نمائندوں کی مسلسل جدوجہد اور ترنمول حکومت کے مخلصانہ عزم کے سبب۔
آئیے، ان کامیاب ترقیاتی اقدامات پر ایک نظر ڈالیں:
بنیادی ڈھانچے کی تشکیل اور ادارہ جاتی ترقی
اسلام پور پولیس ڈسٹرکٹ کا قیام نہ صرف امن و امان کی بحالی میں سنگ میل ثابت ہوا بلکہ انتظامی نظام کو مزید مؤثر اور مربوط بنایا۔
اسلام پور اور رائے گنج میں ملٹی-سپر اسپیشیلٹی اسپتال اور رائے گنج میڈیکل کالج جیسے جدید طبی ادارے نہ صرف مقامی عوام کے لیے باعثِ اطمینان ہیں بلکہ پڑوسی اضلاع کے مریض بھی مستفید ہو رہے ہیں۔
چوپڑا کالج، اسلام پور پولی ٹیکنک کالج اور آئی ٹی آئی کالجز نے نوجوانوں کے لیے پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت کے دروازے کھولے۔
رائے گنج یونیورسٹی کی موجودگی اس ضلع کی علمی ترقی کا مظہر ہے۔
تعلیمی انقلاب:
پنجی پاڑہ ماڈل انگلش میڈیم مدرسہ، گوتی، چاکولیہ اور چوپڑا ماڈل اسکولز جیسے ادارے معیاری تعلیم کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔
اردو اکیڈمی اسلام پور کا قیام اردو زبان و ادب سے وابستہ عوام کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔
صحت عامہ کی بہتری:
اسلام پور سب ڈویژنل اسپتال میں ICU، HDU، ڈائلیسس سینٹر، MRI، CT Scan جیسی جدید سہولیات کی فراہمی نے علاج کے لیے بڑے شہروں پر انحصار ختم کر دیا۔
گوال پوکھر بلاک پرائمری ہیلتھ سینٹر کی اپگریڈیشن اور نئے فائر اسٹیشن نے عوام کو بہتر بنیادی سہولیات فراہم کیں۔
شہری و دیہی ترقی:
ہر علاقے میں پانی کی اسکیمیں (PHE)، بہتر سڑکیں، پل، اور کلورٹس، پاور ہاؤس کی اپگریڈیشن جیسے اقدامات ترقی کے ہمہ گیر وژن کی علامت ہیں۔
گوال پوکھر و چاکولیہ میں نئے کالجوں کے قیام کے لیے زمین کی نشاندہی ایک دور اندیشی پر مبنی فیصلہ ہے، جو آنے والے وقت میں اس خطے کی تعلیمی تقدیر بدل سکتا ہے۔
فلاحی اسکیموں کا براہ راست فائدہ:
ترنمول حکومت کی متعدد عوامی اسکیمیں، جن سے لاکھوں افراد مستفید ہو رہے ہیں، ان میں نمایاں ہیں:
لکشمی بھنڈار، آکآنکشا، ایکیاشری، آمار فصل آمار گولا، آنندھارا، بیوہ پنشن، گتی دھارا، گیتانجلی، آمار ٹھکانہ، بنگلا آواس یوجنا، جل دھرو جل بھرو، جوئے بنگلہ پنشن، کنیا شری، کرما شری، روپو شری، کرما تِرتھ، کھادیہ ساتھی، لوک پرچار اسکیم، مدھور سنے ہو، مانبک پنشن، ماٹیری کو تھا، مکتی دھارا، نیجر گریہو نیجر بھومی، نرمَل بنگلہ، پتھ ساتھی، پرتیاشا، پران دھارا، سبوج ساتھی، سماجک سرکشا یوجنا، سیکھشا بندھو، سکھا شری، شلپو ساتھی، شیشو ساتھی، اسٹوڈنٹ کریڈٹ کارڈ، سوفَل بنگلہ، سواستھا ساتھی، اور یووا شری اسکیم۔
یہ اسکیمیں ریاستی حکومت کی اس پالیسی کی غماز ہیں، جس کا مرکز و محور غریب، پسماندہ اور متوسط طبقہ ہے۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

سیاسی بصیرت

ٹی ایم سی رائے گنج لوک سبھا الیکشن کیوں نہیں جیت پاتی؟

تحریر: محمد شہباز عالم مصباحی رائے گنج لوک سبھا حلقہ مغربی بنگال کی ایک اہم نشست ہے جس کی سیاسی
سیاسی بصیرت

مغربی بنگال میں کیا کوئی مسلمان وزیر اعلیٰ بن سکتا ہے؟

محمد شہباز عالم مصباحی سیتل کوچی کالج، سیتل کوچی، کوچ بہار، مغربی بنگال مغربی بنگال، جو ہندوستان کی سیاست میں