تین سو سالہ قدیم عربی مخطوطہ تقویم النحو کی تدوین و تحقیق مکمل، اشاعت کی تیاری

النور ٹائمز
کوچ بہار، مغربی بنگال: معروف محقق و ماہر السنہ پروفیسر محمد شہباز عالم نے شیخ قمر الحق غلام رشید رشیدی عثمانی جون پوری علیہ الرحمۃ کے تقریباً تین سو سال قدیم عربی مخطوطہ “تقویم النحو” (تلخیص مغنی اللبیب از ابن ہشام انصاری) کی تدوین و تحقیق کا کام مکمل کر لیا ہے۔ یہ اہم علمی مخطوطہ اب اپنے اشاعتی مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔ اس کی تحقیق و تدوین کی مکمل ذمہ داری جناب محمد شہباز عالم (ایچ او ڈی، ڈیپارٹمنٹ آف عربک، سیتل کوچی کالج، سیتل کوچی، کوچ بہار، مغربی بنگال) نے اٹھائی، جو کہ ایک معروف محقق اور عربی زبان کے اسسٹنٹ پروفیسر ہیں۔ اس کام کی اہمیت اس لئے بھی ہے کہ یہ مخطوطہ عربی گرامر کے میدان میں ایک اہم دستاویز کی حیثیت رکھتا ہے، اور اس کی تحقیق سے نہ صرف طلباء اور محققین کو فائدہ ہوگا بلکہ عربی زبان و ادب کی دنیا میں ایک نیا باب بھی کھل جائے گا۔
مخطوطہ “تقویم النحو” کا تعلق “مغنی اللبیب” کی تلخیص سے ہے جو مشہور عالم ابن ہشام انصاری کی تصنیف ہے۔ اس کو بنیادی طور پر عربی نحو کے موضوع پر تفصیل سے لکھا گیا ہے، اور اس میں نہ صرف قواعد نحو کی تفصیل دی گئی ہے بلکہ اس کے ساتھ اس میں مختلف اشعار اور ادبی مثالیں بھی شامل ہیں جو عربی زبان کے ساختیاتی اصولوں کو سمجھنے میں مدد دیتی ہیں۔
پروفیسر محمد شہباز عالم نے اس مخطوطے کی تدوین میں کئی اہم کام کیے ہیں، جن میں جدید املاء کے قواعد کے مطابق متن کی تصحیح، ضروری ترقیمہ علامات کا اضافہ اور نص کی سہل خواندگی کے لیے جملوں کی نئی ترتیب شامل ہیں۔ علاوہ ازیں، قرآن کریم کی آیات اور احادیث کے حوالے کو درست طریقے سے دیا گیا ہے اور ان کو مخصوص براکٹ {} میں واضح کیا گیا ہے تاکہ قاری ان کو آسانی سے پہچان سکے۔ شہباز صاحب نے نہ صرف ان حوالوں کو درست کیا بلکہ کئی اہم شعری اور نثری مثالوں کو مکمل بھی کیا ہے جو کہ کتاب میں جزوی طور پر موجود تھیں۔
خاص طور پر، اس مخطوطے میں موجود اشعار اور مثالوں کی تکمیل کی گئی ہے۔ مؤلف نے اس میں ابن ہشام انصاری کی روش کو اپناتے ہوئے کچھ اشعار اور مصرعے صرف جزوی طور پر درج کیے تھے، جنہیں محقق محمد شہباز عالم نے متعدد عربی دواوین سے مراجعہ کر کے مکمل کیا ہے۔ یہ مکمل اشعار طلباء کے لئے مفید ہوں گے جنہیں وہ یاد کرکے مختلف مواقع پر استعمال کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ محقق نے بعض ضروری مقامات پر مفید حواشی بھی رقم کیے ہیں۔ کتاب میں محقق کی جانب سے جو بھی اضافے کیے گئے ہیں وہ اس [] براکٹ میں شامل ہیں تاکہ قاری کو یہ معلوم ہو سکے کہ یہ اضافے محقق کی جانب سے کیے گئے ہیں۔
اس تحقیقی کام کے مکمل ہونے کے بعد، یہ مخطوطہ اب آسی فاؤنڈیشن، بنارس کے ذریعے اشاعت کے مراحل سے گزرے گا۔ ڈاکٹر فیض ارشد صاحب، پروفیسر جمال نصرت سندیلوی، مولانا ابو المحاسن اور ڈاکٹر ارشاد عالم نعمانی بدایوں نے اس اہم کام کی تکمیل پر بے پناہ خوشی کا اظہار کیا اور محقق محمد شہباز عالم کو دل کی گہرائیوں سے مبارکبادی دی۔ ان ممتاز شخصیات نے اس علمی تحقیق کو اردو، عربی اور اسلامی علوم کی دنیا میں ایک قیمتی اضافہ قرار دیا اور کہا کہ یہ کام نہ صرف محققین بلکہ طلباء کے لیے بھی ایک بڑا علمی سرمایہ ثابت ہوگا۔