تلنگانہ: 42٪ ریزرویشن بل منظور، معیشت کے بڑے اہداف

تلنگانہ اسمبلی نے پسماندہ طبقات کو 42٪ ریزرویشن بل منظور کیا، وزیرِ اعلیٰ نے معیشت کو 2035 تک ایک کھرب ڈالر بنانے کا عزم ظاہر کیا۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، وزیرِ اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے گولکنڈہ قلعے پر قومی پرچم لہرایا اور یومِ آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اہم اعلان کیے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ریاستی اسمبلی دو اہم بل منظور کر چکی ہے جن کے ذریعے مقامی بلدیاتی اداروں، تعلیم اور سرکاری ملازمتوں میں پسماندہ طبقات کو 42 فیصد ریزرویشن دینے کی منظوری دی گئی ہے۔ یہ دونوں بل صدرِ جمہوریہ کی منظوری کے لیے مرکزی حکومت کو بھیج دیے گئے ہیں۔ریونت ریڈی نے اس موقع پر ایک مرتبہ پھر مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان بلوں پر جلد فیصلہ کیا جائے تاکہ ریاست کے پسماندہ طبقات کو فوری طور پر اس کا فائدہ پہنچ سکے۔ انھوں نے کہا کہ یہ ریاست کے لیے ایک تاریخی موقع ہے اور حکومت پسماندہ طبقے کی ترقی کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔وزیرِ اعلیٰ نے اپنی تقریر میں مزید کہا کہ ریاست میں کرائے گئے ذات پر مبنی سروے اور درج فہرست ذاتوں کی درجہ بندی (Classification) جیسے اقدامات ریاستی حکومت کے تاریخ ساز اور جرات مندانہ فیصلے ہیں۔ ان کے مطابق یہ فیصلے ریاست میں سماجی انصاف اور مساوی مواقع فراہم کرنے کی سمت میں ایک بڑا قدم ہیں۔
ریونت ریڈی نے تلنگانہ کی معیشت کے مستقبل کے لیے بھی بڑے ہدف طے کیے۔ انھوں نے کہا کہ ان کا عزم ہے کہ 2035 تک تلنگانہ کی معیشت ایک کھرب (One Trillion) امریکی ڈالر تک پہنچ جائے، اور 2047 تک یہ ہدف تین کھرب امریکی ڈالر ہو۔ ان کے مطابق یہ صرف ایک خواب نہیں بلکہ ایک منصوبہ بند حکمت عملی کے تحت حاصل کیا جانے والا مقصد ہے، جس کے لیے ریاست میں صنعتی، زرعی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے گا۔انھوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ ریاستی حکومت تعلیم، صحت اور روزگار کے مواقع بڑھانے پر خصوصی توجہ دے گی تاکہ ترقی کا فائدہ ہر طبقے تک پہنچ سکے۔ وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ جب ریاست کے تمام طبقات خوشحال ہوں گے تو ہی تلنگانہ حقیقی معنوں میں ترقی یافتہ کہلائے گا۔