تیجسوی یادو کی نئی حکمت عملی: مِتھلانچل میں فرقہ وارانہ تقسیم روکنے کی کوشش

تیجسوی یادو پچھلی غلطیوں سے سبق لے کر بہار میں فرقہ وارانہ تقسیم روکنے اور نئے سماجی مساوات کے ساتھ انتخابی کھیل مضبوط کرنے کی کوشش میں ہیں۔
پرینکا گاندھی کی ضد کی وجہ سے پچھلی بار بہار میں مہا گٹھبندن کی حکومت نہیں بن پائی تھی۔ کانگریس نے جو کچھ کیا، اس کی قیمت تیجسوی یادو کو چکانی پڑی۔ پچھلے انتخابات میں پرینکا کے کہنے پر ٹکٹ تبدیل کرنے کی چال الٹ پڑ گئی نتیجتاً، بی جے پی کو فائدہ ہوا اور کانگریس اور آر جے ڈی کا مِتھلانچل میں صفایا ہو گیا۔
اب تیجسوی یادو پچھلی غلطیوں سے سبق لیتے ہوئے فرقہ وارانہ تقسیم کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وہ اہلیہ دیوی مندر میں پوجا کرنے کے بعد روزہ افطار پارٹی میں شریک ہوئے، تاکہ انتخابات ہندو بمقابلہ مسلم نہ بن پائیں۔ ان کی کوشش ہے کہ مِتھلانچل میں آر جے ڈی کی پوزیشن مضبوط ہو۔

تیجسوی اس بار نئے سماجی مساوات کے ساتھ انتخابی میدان میں اترنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ ان کا مقصد انتہائی پسماندہ ذاتوں کو آر جے ڈی سے جوڑنا اور بی جے پی کے ہندوتو ایجنڈے کو بے اثر کرنا ہے۔ کیا وہ کامیاب ہوں گے؟ یہ بہار کے انتخابات میں ہی واضح ہوگا۔