مڈل کلاس کو 12 لاکھ تک ٹیکس چھوٹ

بجٹ 2025: مڈل کلاس کو 12 لاکھ تک ٹیکس چھوٹ، اپوزیشن نے حکومت پر کڑی تنقید کی
نئی دہلی: 2025 کا مرکزی بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے مڈل کلاس کو بڑی راحت دیتے ہوئے بغیر ٹیکس والی آمدنی کی حد کو 7 لاکھ سے بڑھا کر 12 لاکھ روپے کر دیا ہے۔ اس اعلان کے بعد حکومت کو بی جے پی اور اس کے اتحادی جماعتوں کی جانب سے سراہا گیا ہے، جنہوں نے اسے عوامی فلاح کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا ہے۔
تاہم، اپوزیشن جماعتوں نے اس بجٹ پر شدید اعتراضات اٹھائے ہیں۔ کانگریس کے رہنما اور لوک سبھا میں اپوزیشن کے قائد راہل گاندھی نے اس بجٹ کو “گولی کے زخم پر بینڈ ایڈ” قرار دیا اور کہا کہ اقتصادی بحران کو حل کرنے کے لیے حکومت کو نمونہ (ماڈل) میں تبدیلی کی ضرورت تھی۔
راہل گاندھی نے اپنی پوسٹ میں کہا، “اس وقت عالمی غیر یقینی کی صورتحال کے درمیان ہمیں ایک نیا اقتصادی ماڈل درکار تھا، لیکن بدقسمتی سے حکومت اس معاملے میں بالکل بھی پیش قدمی نہیں کر پا رہی۔”
مڈل کلاس کے لیے اس ٹیکس چھوٹ کے اعلان کو وزیر خزانہ نے عوام کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا، تاہم اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حکومت اس بحران کے حل کے لیے مؤثر اقدامات کرنے میں ناکام رہی ہے۔
مجموعی طور پر 2025 کے بجٹ کو ایک ایسا دستاویز سمجھا جا رہا ہے جو آئندہ انتخابات کو دیکھتے ہوئے مڈل کلاس کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے، لیکن اقتصادی مسائل کے حل کے لیے ایک جامع حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔