مودی سے یورپی قیادت کی گفتگو، امن اور تجارتی معاہدے پر زور

یورپی قیادت نے مودی سے بات میں امن کردار پر زور دیا، بھارت-یورپی یونین فری ٹریڈ معاہدہ 2026 سے پہلے مکمل کرنے کی کوشش۔
یورپی کمیشن کی صدر اُرسولا فان ڈیر لائن اور یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا نے جمعرات کو بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی سے ٹیلی فونک گفتگو کی۔ اس موقع پر فان ڈیر لائن نے واضح کیا کہ یوکرین جنگ کے خاتمے کی کوششوں میں بھارت کا کردار کلیدی ہے۔انھوں نے ایک سماجی پلیٹ فارم پر پیغام میں لکھا: “وزیراعظم مودی سے بات کر کے خوشی ہوئی۔ ہم یوکرین کے صدر زیلنسکی کے ساتھ بھارت کے مسلسل رابطے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔” ان کے مطابق، بھارت کو روس پر دباؤ ڈالنے اور جنگ کو ختم کرنے میں کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ امن کی راہ ہموار ہو سکے۔
فان ڈیر لائن نے کہا کہ یوکرین تنازعہ صرف یورپ نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے خطرہ ہے۔ “یہ جنگ عالمی سلامتی پر اثر ڈال رہی ہے اور معیشت کو غیر مستحکم کر رہی ہے، اس لیے یہ پوری دنیا کے لیے تشویش کا باعث ہے۔”انھوں نے یورپی یونین اور بھارت کے تعلقات کے مستقبل کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں فریق اگلے یورپی یونین۔بھارت سربراہی اجلاس میں ایک مشترکہ اسٹریٹجک ایجنڈا طے کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جو ممکنہ طور پر 2026 کے اوائل میں ہوگا۔ مزید برآں، انھوں نے اس عزم کو بھی دہرایا کہ سال کے اختتام تک یورپی یونین اور بھارت کے درمیان فری ٹریڈ ایگریمنٹ (FTA) کو حتمی شکل دی جائے گی، تاہم زور دیا کہ “ابھی پیش رفت کی ضرورت ہے۔”
یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب وزیرِاعظم مودی نے چند ماہ قبل 28 فروری کو بھی فان ڈیر لائن سے بات چیت کے دوران اس دیرینہ معاہدے کو سال کے آخر تک مکمل کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ادھر بھارتی وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر نے بدھ کے روز اپنے جرمن ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارت چاہتا ہے کہ یورپی یونین کے ساتھ جاری FTA مذاکرات جلد از جلد فیصلہ کن نتیجے پر پہنچیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ بھارت اور یورپ دونوں کے لیے تجارتی تعلقات کو نئی سمت دے گا۔
بھارت اور یورپی یونین آٹھ سال کے تعطل کے بعد جون 2022 میں دوبارہ مذاکرات کی میز پر آئے تھے۔ اس دوران مقصد صرف آزاد تجارتی معاہدہ نہیں بلکہ سرمایہ کاری کے تحفظ اور جغرافیائی شناخت (Geographical Indications) سے متعلق معاہدے کو بھی شامل کرنا ہے۔ یہ عمل 2013 میں مارکیٹ تک رسائی کے اختلافات کی وجہ سے رک گیا تھا۔اب 13واں مرحلہ مذاکرات کا 8 ستمبر کو نئی دہلی میں شروع ہوگا، جب کہ اس سے قبل رواں سال برسلز میں مذاکرات ہوئے تھے۔ دونوں فریق اس کوشش میں ہیں کہ برسوں سے التوا کا شکار معاہدہ جلد منطقی انجام کو پہنچے اور بھارت۔یورپ تعلقات میں نئی جان ڈالی جا سکے۔