قاہرہ بین الاقوامی کتابی میلے میں ٢٩/جنوری کو ہندوستانی طلبہ کی خصوصی شرکت

قاہرہ، مصر (پریس ریلیز )
مشرقِ وسطیٰ اور عرب دنیا کے سب سے بڑے اور قدیم ترین کتابی میلے، قاہرہ بین الاقوامی کتابی میلہ (Cairo International Book Fair) میں اس بار ہندوستانی طلبہ کی خصوصی شرکت نے علمی و ادبی ماحول کو مزید چار چاند لگا دیے۔
یہ عظیم الشان کتابی میلہ، جو 1969 سے مسلسل ہر سال جنوری کے اختتام پر منعقد ہوتا ہے اور دو ہفتے تک جاری رہتا ہے، عالمِ عرب کا ایک ثقافتی اور علمی سنگ میل مانا جاتا ہے۔ اس کا مقصد مختلف ثقافتوں، علمی ورثے اور ادبی سرمائے کو اجاگر کرنا ہے۔ اس میں دنیا بھر سے نامور ناشرین، مصنفین، محققین، مدققین اور کتاب دوست افراد بڑی تعداد میں شریک ہوتے ہیں۔
الحمدللہ، اس مرتبہ المجلس الأعلی للشئون الإسلامیہ کی خصوصی دعوت پر تقریباً بیس منتخب ہندوستانی طلبہ کو اس کتابی میلے میں شرکت کا شرف حاصل ہوا۔ الأزہر یونیورسٹی کے طلبہ کے لیے یہ میلہ ایک نعمتِ عظمیٰ سے کم نہیں، کیونکہ یہی وہ علمی اجتماع ہے جہاں ہر فن کی نادر و نایاب کتابیں دستیاب ہوتی ہیں، جو ان کی علمی تشنگی بجھانے کے ساتھ ساتھ ان کے تحقیقی ذوق کی تسکین کا سامان بھی فراہم کرتی ہیں۔
ایک نہایت ہی مسرت بخش اور روح پرور لمحہ اس وقت آیا جب ہندوستانی طلبہ نے مختلف مکتبات میں امام اہل سنت، مجددِ دین و ملت، امام احمد رضا خان بریلوی علیہ الرحمہ کی شہرہ آفاق علمی کتب کو سجتے دمکتے دیکھا۔ امام احمد رضا کی علمی، فقہی اور ادبی خدمات عالمِ اسلام میں مسلمہ ہیں، اور ان کی کتابوں کی موجودگی نے اس بین الاقوامی علمی اجتماع کو مزید رونق بخشی۔
المجلس الأعلی للشئون الإسلامیہ کے تحت لگائے گئے مکتبات میں ہندوستانی طلبہ نے مفتی توصیف رضا احسنی جامعی کی معیت میں قصیدہ بردہ شریف اور امام احمد رضا خان کا مشہور نعتیہ کلام “عرشِ حق ہے مسندِ رفعت رسول اللہ کی” بحسن و خوبی پیش کیا۔ نعتیہ اشعار کی گونج نے پورے ماحول کو معطر کر دیا اور سامعین والہانہ انداز میں کھنچے چلے آئے۔ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ عرب سامعین، جو اردو زبان سے براہِ راست واقف نہ تھے، مگر عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں سرشار ہو کر جھومتے رہے۔
یہ کتابی میلہ محض کتابوں کی خرید و فروخت کا بازار نہیں بلکہ تہذیبوں کے ملاپ، علمی و فکری تبادلے اور بین الاقوامی سطح پر ادب و تحقیق کے فروغ کا ایک نادر موقع ہے۔ ہندوستانی طلبہ کی اس پرجوش شرکت اور نعتیہ محفل نے یہ ثابت کر دیا کہ محبتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور علمی جستجو کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو عشقِ رسول کی دولت نصیب فرمائے اور علم و ادب کی روشنی عام کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین یا رب العالمین بجاہ سید المرسلین(ﷺ)