سونم رگھووَنشی کی ضمانت پر فیصلہ 17 ستمبر کو متوقع

راجا رگھووَنشی قتل کیس میں اہلیہ سونم نے ضمانت کی درخواست دی، عدالت 17 ستمبر کو فیصلہ سنائے گی۔
میگھالیہ کے ضلع مشرقی کھاسی ہلز کے سوہرا علاقے میں راجا رگھووَنشی کے قتل کا معاملہ دن بہ دن پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس ہائی پروفائل کیس میں مرکزی ملزمہ سونم رگھووَنشی نے سوہرا کی عدالت میں ضمانت کی درخواست دائر کی ہے، جس پر سماعت 17 ستمبر کو متوقع ہے۔پولیس کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) کے مطابق، راجا کی اہلیہ سونم نے مبینہ طور پر اپنے آشنا راج کشواہا کے ساتھ مل کر قتل کی سازش کی تھی۔ اس سازش میں تین دیگر افراد : آکاش راجپوت، آنند کرمی اور وشال سنگھ چوہان کو بھی شامل کیا گیا، جنہیں کرائے کے قاتل (سُپاری کلرز) بتایا جا رہا ہے۔ پولیس نے ان تمام افراد کو قتل، سازش، اور شواہد مٹانے جیسے سنگین جرائم کے تحت گرفتار کیا ہے۔
واقعے کی تفصیلات کے مطابق، راجا رگھووَنشی 23 مئی کو اپنی نئی نویلی دلہن سونم کے ساتھ ہنی مون کے لیے میگھالیہ گئے تھے، جہاں وہ اچانک لاپتہ ہو گئے۔ تقریباً دس دن بعد، ان کی لاش 2 جون کو سوہرا کے ایک گہرے نالے (وادی) سے برآمد ہوئی، جو کہ ایک جھرنے کے قریب پائی گئی تھی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ اور تفتیش کے دوران ملنے والے شواہد نے قتل کی تصدیق کی، جس کے بعد پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کی۔سونم نے شادی کے صرف 97 دن بعد ضمانت کی درخواست دائر کی ہے، جس میں پولیس کی طرف سے پیش کیے گئے 790 صفحات پر مشتمل چالان کو چیلنج کیا گیا ہے۔ سونم کے وکلاء کا کہنا ہے کہ استغاثہ کا کیس کمزور ہے اور بہت سے حقائق کو نظرانداز کیا گیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ سونم کو غلط طریقے سے پھنسا دیا گیا ہے۔مقامی پراسیکیوٹر توشار چندا کا کہنا ہے کہ پولیس کے پاس مضبوط شواہد موجود ہیں اور عدالت سے اپیل کی جائے گی کہ سونم کو ضمانت نہ دی جائے کیونکہ وہ کیس پر اثر انداز ہو سکتی ہے یا ثبوتوں کو مٹا سکتی ہے۔فی الوقت، پانچوں ملزمان عدالتی حراست میں میگھالیہ کی ایک جیل میں بند ہیں۔ عوام اور میڈیا کی گہری نظر اس کیس پر ہےاور سب کی نظریں اب 17 ستمبر کی عدالتی کارروائی پر مرکوز ہیں۔