خبرنامہ

خاموش تیسری عالمی جنگ جاری ہے: روسی ماہر کا انکشاف

روس کے ممتاز جیو-پولیٹیکل ماہر دمتری ترینن کا کہنا ہے کہ دنیا خاموشی سے تیسری عالمی جنگ میں داخل ہو چکی ہے۔ ان کے مطابق یہ جنگ روایتی ہتھیاروں تک محدود نہیں بلکہ اس کے کئی جدید اور غیر محسوس پہلو بھی ہیں، جن میں سائبر حملے، اقتصادی پابندیاں، ڈیجیٹل نگرانی اور نظریاتی تقسیم شامل ہیں۔ ترینن کے مطابق مختلف خطوں میں جاری لڑائیاں اسی بڑی عالمی جنگ کا حصہ ہیں، جو مختلف شکلوں اور مقامات پر لڑی جا رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ اس وقت دنیا دو بڑے بلاکوں میں تقسیم ہو چکی ہے۔ ایک طرف امریکہ اور اس کے مغربی اتحادی ہیں، تو دوسری طرف روس، چین اور ایران جیسے ممالک۔ ان کے مطابق مشرقی یورپ اس جنگ کا سب سے اہم میدان بن چکا ہے، جہاں روس اور یوکرین کی جنگ نے عالمی قوتوں کو براہ راست آمنے سامنے لا کھڑا کیا ہے۔ یوکرین کو امریکہ اور نیٹو کی مسلسل حمایت حاصل ہے، جب کہ روس جدید حربی ٹیکنالوجی، سائبر حملوں اور اطلاعاتی جنگ کے محاذ پر سرگرم ہے۔
مشرق وسطیٰ بھی اس عالمی کشمکش کا ایک اور اہم رخ ہے۔ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری لڑائی میں ایران، حزب اللہ اور دیگر طاقتیں شامل ہو چکی ہیں۔ امریکہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے، جب کہ ایران کو روس اور چین کی خاموش حمایت حاصل ہے۔ یہاں جنگ کے انداز غیر روایتی ہو چکے ہیں، جن میں ڈرون حملے، پراکسی گروہ اور محدود فضائی حملے شامل ہیں۔ترینن کے مطابق ایشیا پیسفک خطے میں امریکہ اور چین کی کشیدگی نے تیسری جنگ کے امکانات کو مزید بڑھا دیا ہے۔ چین تائیوان پر دباؤ بڑھا رہا ہے اور امریکہ اس کی حمایت کر رہا ہے۔ فی الحال صورت حال سرد جنگ جیسی ہے، لیکن کسی بھی اشتعال انگیزی سے کھلی جنگ کے امکانات کو رد نہیں کیا جا سکتا۔انھوں نے واضح کیا کہ اس عالمی کشمکش میں اقوام متحدہ جیسے عالمی ادارے بے اثر ہو چکے ہیں اور ایک نیا عالمی نظام ابھر رہا ہے۔ ان کے مطابق یہ جنگ طویل عرصے تک جاری رہ سکتی ہے اور اس کے نتیجے میں دنیا میں طاقت کا ایک نیا توازن قائم ہوگا۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر