شیخ عکرمہ:مسجد اقصیٰ پر صہیونی یلغار،مسلم دنیا کی خاموشی خطرناک

شیخ عکرمہ صابری نے مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی دراندازی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسلم دنیا کی خاموشی پر تشویش ظاہر کی، جبکہ 1400 سے زائد آبادکاروں نے اسرائیلی پولیس کی نگرانی میں مسجد کا محاصرہ کیا۔
یروشلم: ممتاز فلسطینی عالم دین شیخ عکرمہ صابری نے پیر کے روز جاری کردہ ایک پریس بیان میں خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت میں شدت پسند عناصر کا غلبہ بڑھ چکا ہے، جو مسجد اقصیٰ سے متعلق اپنے خطرناک عزائم کو بے روک ٹوک آگے بڑھا رہے ہیں۔شیخ صابری، جو 1994ء سے 2006ء تک یروشلم اور فلسطین کے مفتی اعظم رہ چکے ہیں، نے اپنی گفتگو میں کہا کہ مسجد اقصیٰ اس وقت روزانہ کی بنیاد پر دراندازی، بے حرمتی اور صہیونی منصوبہ بندی کا سامنا کر رہی ہے۔ انھوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ مسلم دنیا کی خاموشی اور مظالم پر بے حسی اس معاملے کو مزید سنگین بنا رہی ہے۔ ان کے بقول، “یہ تجاوزات اور حملے نہ صرف غیر قانونی ہیں بلکہ کسی بھی صورت میں ان قابضین کو اقصیٰ پر دعویٰ کرنے کا حق نہیں دیتے۔”
انھوں نے واضح کیا کہ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کی میراث ہے اور قرآن و سنت کی روشنی میں اس کی حفاظت ہر مسلمان کا فرض ہے۔ شیخ صابری نے عالمی برادری، خصوصاً اسلامی دنیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ اس مقدس مقام کی بے حرمتی کے خلاف عملی اقدامات کیے جائیں۔دوسری جانب حالیہ دنوں میں اسرائیل کے دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر، دیگر سرکاری اہلکاروں اور 1400 سے زائد یہودی آبادکاروں نے پولیس کی سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ کے صحن میں داخل ہوکر اشتعال انگیز اقدامات کیے۔ یہ کارروائی مراکشی گیٹ (باب المغرب) سے کی گئی اور اسے 1967ء میں مشرقی یروشلم پر قبضے کی یاد میں انجام دیا گیا۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے اس اقدام پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بن گویر کی زیرقیادت مسجد اقصیٰ میں داخلہ، اسرائیلی پرچم لہرانا، اور فلیگ مارچ کے دوران کی جانے والی اشتعال انگیزیاں ناقابلِ برداشت ہیں۔ وزارت نے اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔اسلامی وقف محکمہ کے مطابق صرف پیر کے روز 1,427 اسرائیلی آبادکار گروپوں کی صورت میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے، جب کہ مزید دراندازیوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا۔ اس دوران اقصیٰ کے احاطے میں صہیونی پرچم بھی لہرایا گیا، جو ایک سوچی سمجھی سیاسی حکمتِ عملی کا حصہ معلوم ہوتا ہے۔
یاد رہے کہ شیخ عکرمہ صابری کو اسرائیل کی جانب سے متعدد مرتبہ گرفتار کیا جا چکا ہے، اور رواں سال 2024 میں حماس رہنما اسماعیل ہانیہ کے بیٹے کی موت پر سوگ منانے کے باعث انہیں دوبارہ حراست میں لیا گیا تھا۔