راہِ ہدایت

شبِ برات: رحمت، مغفرت اور نجات کی رات

مولانا محمد شمیم احمد نوری مصباحی

ناظم تعلیمات: دارالعلوم انوارِ مصطفیٰ سہلاؤ شریف، باڑمیر (راجستھان)

شبِ برات ایک عظیم الشان اور بابرکت رات ہے، جو اسلامی سال کے آٹھویں مہینے شعبان المعظم کی پندرہویں شب کو آتی ہے۔ یہ رات اللہ تعالیٰ کی خاص رحمتوں، مغفرت اور بخشش کا مظہر ہے۔ اس رات ربِّ کائنات اپنے گناہگار بندوں کو جہنم سے نجات عطا فرماتا ہے، ان کی دعائیں قبول کرتا ہے اور بے پناہ رحمتیں نازل فرماتا ہے۔
یہ مقدس رات ایک نئی روحانی زندگی کا آغاز کرنے کا بہترین موقع ہے، جب بندہ عاجزی و انکساری کے ساتھ اللہ عزوجل کے حضور حاضر ہو، توبہ کے آنسو بہائے، مغفرت طلب کرے، رزق میں برکت، مشکلات سے نجات اور دنیا و آخرت کی فلاح و کامیابی کی دعا کرے۔
اس بابرکت رات کو عبادت و بندگی کے بغیر گزار دینا بہت بڑی محرومی ہے، کیونکہ یہی وہ رات ہے جب اللہ تعالیٰ بے شمار گناہگاروں کو جہنم سے آزادی عطا فرماتا ہے اور اپنی رحمت کے دروازے کھول دیتا ہے۔

شبِ برات کی لغوی و اصطلاحی حیثیت:

“شبِ برات” فارسی زبان کا مرکب لفظ ہے، جس میں:”شب” کے معنی رات اور”برات” کے معنی نجات و چھٹکارا کے ہیں، یعنی “نجات کی رات”۔
یہ وہ رات ہے جب اللہ تعالیٰ بے شمار گناہگاروں کو جہنم سے رہائی عطا فرماتا ہے۔ حدیثِ مبارکہ میں اسے “لیلۃ النصف من شعبان” (یعنی شعبان کی پندرہویں رات) کہا گیا ہے، جو اس کی عظمت و شان کو واضح کرنے کے لیے کافی ہے۔

شبِ برات کی فضیلت اور احادیثِ مبارکہ:

یہ رات اللہ تعالیٰ کے فضل، کرم اور مغفرت کی رات ہے۔ احادیثِ مبارکہ میں اس کی بے پناہ فضیلت وارد ہوئی ہے:

  1. مغفرت اور بخشش کی رات:

نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:”جب شعبان کی پندرہویں رات آتی ہے تو اللہ تعالیٰ آسمانِ دنیا پر نزول اجلال فرماتا ہے اور ارشاد فرماتا ہے: ‘ہے کوئی مغفرت طلب کرنے والا کہ میں اسے بخش دوں؟ ہے کوئی رزق مانگنے والا کہ میں اسے رزق عطا کروں؟ ہے کوئی مصیبت زدہ کہ میں اس کی مصیبت دور کر دوں؟’ یہ سلسلہ فجر تک جاری رہتا ہے۔”(سنن ابن ماجہ، حدیث: 1388)

  1. بے شمار لوگوں کی مغفرت:

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:” بے شک اللہ تعالیٰ شعبان کی پندرہویں شب اپنی مخلوقات پر نظر رحمت فرماتا ہے اور مشرک اور کینہ پرور کے سوا سب کی مغفرت فرما دیتا ہے۔”(سنن ابن ماجہ، حدیث: 1390)

  1. سال بھر کے مقدرات کا فیصلہ:

بعض روایات کے مطابق اس رات سال بھر کے مقدرات کے فیصلے ہوتے ہیں، یعنی:کس کو کتنا رزق ملے گا؟
کس کی وفات ہوگی؟کس کو عزت و ذلت دی جائے گی؟
حضرت عطاء بن یسار رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:” لیلۃ النصف من شعبان میں زندگی اور موت لکھی جاتی ہے، حج کرنے والے لکھے جاتے ہیں اور رزق تقسیم کیا جاتا ہے۔”

شبِ برات میں مستحب اعمال و عبادات:

یہ بابرکت رات نیکیوں کا خزانہ ہے، اس لیے اسے عبادت، توبہ، استغفار اور ذکر و اذکار میں گزارنا افضل ہے۔

  1. نوافل کا اہتمام:

اس رات زیادہ سے زیادہ نفل نماز پڑھنا بہت فضیلت رکھتا ہے، خاص طور پر تہجد کا اہتمام کرنا انتہائی افضل ہے۔ بعض بزرگانِ دین نے 100 رکعت نفل پڑھنے کا بھی ذکر کیا ہے۔

  1. تلاوتِ قرآنِ کریم:

یہ رات قرآنِ کریم سے قلبی تعلق مضبوط کرنے کا بہترین موقع ہے۔ جتنا زیادہ قرآن پڑھا جائے، اتنی زیادہ رحمت و برکت حاصل ہوگی۔

  1. ذکر و اذکار اور درود شریف:

اس رات استغفار، درود شریف، کلمہ طیبہ اور دیگر اذکار کی کثرت کرنی چاہیے۔

  1. دعا و مناجات:

یہ رات دعا کی قبولیت کی رات ہے، اس لیے اخلاص کے ساتھ دین پر استقامت،گناہوں کی مغفرت،دارین میں کامیابی وکامرانی اور جملہ اوامر شرعیہ پر عمل پیرا ہونے اور منہیات سے گریزاں ہونے کی خصوصی دعا کرنی چاہیے:

  1. روزہ رکھنا:

نبی کریم ﷺ شعبان میں کثرت سے روزے رکھتے تھے۔ 15 شعبان کا روزہ باعثِ برکت و رحمت ہے۔

شبِ برات: مغفرت اور خود احتسابی کا موقع:

یہ رات ہمیں خود احتسابی کا موقع فراہم کرتی ہے کہ ہم اپنی زندگی کا محاسبہ کریں، اپنی کوتاہیوں کو پہچانیں اور اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کریں۔

اہم امور جن پر غور کرنا چاہیے:

✅ گناہوں سے سچی توبہ: جو گناہ ہو چکے، ان پر ندامت اور آئندہ نہ دہرانے کا عزم۔
✅ حقوق العباد کی ادائیگی: اگر کسی کا حق مارا ہو یا زیادتی کی ہو، تو معافی مانگ لی جائے۔
✅ رزقِ حلال کی کوشش: حرام کمائی کو چھوڑ کر حلال روزی اپنانی چاہیے۔
✅ نیکیوں کا جذبہ: آئندہ زندگی نیکیوں میں گزارنے کا ارادہ کرنا۔

شبِ برات: اصلاحِ نفس اور قربِ الٰہی کی رات:

یہ رات رحمت، مغفرت اور بخشش کی رات ہے، جو ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ہمارا حقیقی سہارا صرف اللہ تعالیٰ کی ذات ہے۔

لہٰذا ہمیں چاہیے کہ:

✔ اس رات کو عبادت، توبہ، دعا اور ذکرِ الٰہی میں گزاریں۔
✔ اپنی زندگی کو اسلامی تعلیمات کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کریں۔
✔ دلوں کو بغض و کینہ سے پاک کریں اور بھائی چارے کو فروغ دیں۔

اللہ تعالیٰ ہمیں اس مبارک رات کی برکتیں نصیب فرمائے، ہمیں سچی توبہ اور مغفرت کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں جہنم کی آگ سے نجات دے۔

آمین بجاہ سید المرسلین ﷺ

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

راہِ ہدایت

وقفی قبرستان میں مزار کی تعمیر: شریعت کی روشنی میں

از: مفتی منظر محسن پورنوی بسم الله الرحمن الرحيم … حامدا و مصليا ومسلمااللهم هداية الحق والصواب حضرت مولانا یونس
راہِ ہدایت

ایمان: انسانیت کی اصل اور بندگی کی بنیاد

مخدوم شاہ طیب بنارسی ایمان تمام نیکیوں کی اصل اورجملہ عبادتوں کی جڑ ہے۔کوئی عبادت وطاعت درستیِ ایمان کے بغیر