امریکہ میں سنگین سیکیورٹی لیک – خفیہ جنگی منصوبہ بندی بے نقاب

امریکہ میں سنگین سیکیورٹی خلاف ورزی سامنے آئی، جہاں صحافی جیفری گولڈبرگ کو حادثاتی طور پر ایک خفیہ چیٹ گروپ میں شامل کر دیا گیا، جس میں یمن پر حملے کی منصوبہ بندی اور یورپ کے مفادات پر حیران کن بحث ہو رہی تھی۔
امریکی حکومت میں سیکیورٹی کی سنگین خلاف ورزی، خفیہ فوجی منصوبہ بندی لیک
امریکہ میں سیکیورٹی کے سنگین معاملات پر ایک نیا تنازع کھڑا ہو گیا ہے، جب ایک مشہور صحافی جیفری گولڈبرگ حادثاتی طور پر ایک خفیہ گروپ چیٹ میں شامل ہو گئے۔ یہ چیٹ امریکی نائب صدر جے ڈی ونس، وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹ، قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور دیگر اہم عہدیداروں پر مشتمل تھی، جہاں یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں پر حملے کے خفیہ منصوبے پر بات چیت ہو رہی تھی۔
حملے سے دو گھنٹے پہلے خفیہ معلومات لیک
جیفری گولڈبرگ کے مطابق، انھیں حملے سے محض دو گھنٹے قبل اس چیٹ میں ایسی حساس تفصیلات دیکھنے کو ملیں، جن میں ہتھیاروں کے پیکجز، اہداف اور حملے کے وقت کا ذکر کیا گیا تھا۔ امریکہ نے 17 مارچ کو یمن میں یہ حملہ کیا، جس میں 53 افراد ہلاک اور 98 زخمی ہوئے، جن میں پانچ بچے بھی شامل تھے۔
نائب صدر کا حیران کن ردعمل
چیٹ میں جے ڈی ونس نے حیران کن طور پر کہا، ’’میرا خیال ہے کہ ہم غلطی کر رہے ہیں۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ حوثیوں پر حملہ کرنے سے یورپ کو زیادہ فائدہ ہوگا، کیوں کہ سوئز نہر کے ذریعے یورپی تجارت زیادہ متاثر ہوتی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ شاید صدر ٹرمپ کو اس بات کا اندازہ نہیں کہ یہ کارروائی یورپ کے مفاد میں جا رہی ہے۔ ونس نے تیل کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے پر بھی خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر فیصلہ انہی کے ہاتھ میں ہوتا تو وہ اس حملے کو کم از کم ایک ماہ تک ملتوی کرتے۔
مجھے یورپ کی مدد کرنے سے نفرت ہے
گروپ چیٹ میں یورپ کے حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ ونس نے کہا، ’’مجھے نہیں معلوم کہ صدر کو اندازہ ہے یا نہیں کہ یہ کارروائی یورپ کے حق میں جا رہی ہے۔ مجھے یورپ کی مدد کرنے سے نفرت ہے۔‘‘وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹ نے بھی اس بات سے اتفاق کیا اور کہا، ’’میں بھی یورپ کی مفت خوری سے نفرت کرتا ہوں، یہ بہت افسوسناک ہے۔‘‘
حملے کے بعد فخریہ ایموجیز
حملے کے فوراً بعد، قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز نے چیٹ میں تین ایموجیز بھیجے: مٹھی، امریکی پرچم، اور آگ، جب کہ مشرق وسطیٰ کے امریکی سفیر اسٹیو وٹکوف نے ہاتھ جوڑنے، بازو دکھانے اور امریکی پرچم والے ایموجیز بھیجے۔ ونس نے کہا، ’’میں فتح کے لیے دعا کروں گا،‘‘جس پر دیگر دو اراکین نے دعا والے ایموجیز بھیجے۔
ڈیموکریٹس کا تحقیقات کا مطالبہ، ٹرمپ کی خاموشی
گروپ میں شامل افراد کا کہنا تھا کہ امریکہ کو یورپ سے کچھ حاصل کیے بغیر ان کے لیے کام نہیں کرنا چاہیے۔ ایک رکن نے مشورہ دیا، ’’اگر یورپ حملے کے بدلے میں کچھ دینے کو تیار نہیں، تو پھر ہمیں اس پر دوبارہ غور کرنا چاہیے۔‘‘
یہ خفیہ چیٹ اس وقت سامنے آئی جب گولڈبرگ کو غلطی سے 11 مارچ کو سگنل پر مائیکل والٹز کے اکاؤنٹ سے ایک انوائٹ ملا، اور دو دن بعد انھیں اس خفیہ گروپ چیٹ میں شامل کر دیا گیا۔
اب ڈیموکریٹس نے اس سنگین سیکیورٹی خلاف ورزی پر سخت ردعمل دیتے ہوئے مکمل تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے۔ جب اس بارے میں ٹرمپ سے سوال کیا گیا تو انہوں نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے صرف اتنا کہا کہ وہ مائیک والٹز کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیر دفاع نے بھی کسی قسم کی خفیہ معلومات کے لیک ہونے کی تردید کی، لیکن معاملہ شدت اختیار کر چکا ہے۔