مڑھورا سیٹ سے سیما سنگھ کا نامزدگی کینسل، این ڈی اے متاثر

بہار اسمبلی انتخابات میں مڑھورا سیٹ سے سیما سنگھ کا نامزدگی کینسل، این ڈی اے کو بڑا دھچکا لگا۔
انتخابی ذرائع کے مطابق، سیما سنگھ کے نامزدگی فارم کی جانچ کے دوران چند تکنیکی خامیاں پائی گئی، جس کے نتیجے میں انتخابی افسران نے ان کا نامزدگی فارم مسترد کر دیا۔ اس فیصلے کے بعد این ڈی اے کی مڑھورا سیٹ پر حکمت عملی متاثر ہوئی ہے، کیونکہ یہ سیٹ پہلے مرحلے میں ووٹنگ کے لیے مقرر ہے اور نامزدگی کی تمام کارروائیاں مکمل ہو چکی ہیں۔سیما سنگھ کا نامزدگی فارم رد ہونے کے بعد اب مڑھورا میں این ڈی اے کی ممکنہ کامیابی پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ یہاں پہلے این ڈی اے اور مہاگٹھ بندھن کے درمیان مقابلہ متوقع تھا، لیکن اب یہ مقابلہ آرجی ڈی اور جن سراج پارٹی کے درمیان زیادہ اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ مڑھورا کے آرجی ڈی امیدوار جیتندر کمار رائے ہیں، جو موجودہ وقت میں رکن اسمبلی ہیں اور سابقہ حکومت میں وزیر بھی رہ چکے ہیں۔سیما سنگھ سیاست میں قدم رکھنے کے لیے اس نشست پر الیکشن لڑنے آئی تھیں اور ان کی پارٹی نے ان کے انتخاب سے مقابلے کو دلچسپ بنانے کی کوشش کی تھی۔ تاہم اب وہ انتخابی ریس سے باہر ہو گئی ہیں، جس سے این ڈی اے کو واضح دھچکا لگا ہے۔
انتخابی فارم کے دوران سیما سنگھ نے اپنی تعلیمی قابلیت اور جائیداد کا مکمل تفصیلی بیان پیش کیا تھا، جس نے عوام کی توجہ حاصل کی۔ ان کے انتخابی بیان کے مطابق، سیما سنگھ نے کلاس ن9 تک تعلیم حاصل کی ہے اور 1999 میں تھانے، مہاراشٹر کے اسکول “دی ریم ہیگر ہنڈے ہائی اسکول، ڈومبیولی (مشرقی)” سے امتحان پاس کیا۔بہار میں 243 رکنوں کی اسمبلی کے لیے انتخابات دو مرحلوں میں ہوں گے: پہلا مرحلہ 6 نومبر اور دوسرا 11 نومبر کو، جبکہ ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو ہوگی۔ این ڈی اے اتحاد نے تمام سیٹوں پر اپنے امیدواروں کا اعلان مکمل کر لیا ہے۔ جے ڈی یو اور بی جے پی نے ہر ایک 101 سیٹوں پر امیدوار نامزد کیے ہیں، جبکہ ایل جے پی (رام وِلّاس) نے 29، جیتن رام مانجھھی کی ہم پارٹی اور اُپندر کشواہا کی آر ایل کے جے نے ہر ایک 6 سیٹوں پر امیدواروں کے نام تجویز کیے ہیں۔سیما سنگھ کے نامزدگی فارم کی کینسلیشن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بہار کے سیاسی منظر نامے میں الیکشن کے دوران تکنیکی پہلوؤں کی اہمیت بھی بہت زیادہ ہے، اور این ڈی اے کے لیے چند اہم نشستیں مشکلات کا سبب بن سکتی ہیں۔