خبرنامہ

بہار انتخابات میں مہاگٹھ بندھن کی نشستوں کی تقسیم طے پائی

نئی دہلی سے موصولہ اطلاعات کے مطابق بہار اسمبلی انتخابات کے لیے مہاگٹھ بندھن میں سیٹوں کی تقسیم کا فارمولہ طے پا گیا ہے۔ تیجسوی یادو کے دہلی پہنچنے کے بعد اتحادی جماعتوں کے درمیان نشستوں پر ابتدائی اتفاق رائے سامنے آیا۔ معاہدے کے تحت آر جے ڈی (راشٹریہ جنتا دل) کو 135 نشستیں، کانگریس کو 61، مکیش سہنی کی پارٹی وی آئی پی (وکاس شیل انسان پارٹی) کو 16، اور بائیں بازو کی جماعتوں — جن میں مارکسی لینن اسٹ، سی پی آئی، اور سی پی ایم شامل ہیں — کو مجموعی طور پر 31 نشستیں دی گئی ہیں۔تاہم سب جماعتوں کے درمیان اب بھی مکمل اتفاق رائے نہیں ہو پایا ہے۔ کئی حلقوں میں آر جے ڈی اور کانگریس دونوں کا دعویٰ برقرار ہے، جبکہ کچھ علاقوں میں بائیں بازو کی جماعتیں بھی اپنی پرانی نشستوں پر اصرار کر رہی ہیں۔ مثال کے طور پر آر جے ڈی کے زیرِ اثر چند حلقوں پر کانگریس امیدوار کھڑا کرنے کی خواہاں ہے، اور یہی صورت حال الٹ سمت میں بھی دیکھی جا رہی ہے۔
دہلی میں تیجسوی یادو کی ایک اہم میٹنگ ہوئی جس میں ملکارجن کھڑگے اور راہل گاندھی شریک نہیں ہوئے، البتہ ذرائع کے مطابق راہل گاندھی کی تیجسوی سے فون پر بات ضرور ہوئی۔ اس دوران تیجسوی یادو نے کانگریس کے جنرل سکریٹری وینوگوپال سے بھی ملاقات کی۔سب سے زیادہ بحث کا موضوع مکیش سہنی کی پارٹی وی آئی پی کو دی گئی 16 نشستیں بنیں۔ اطلاعات کے مطابق ان میں سے کم از کم آٹھ حلقوں پر کانگریس یا آر جے ڈی کے امیدوار الیکشن لڑیں گے، تاہم انتخابی نشان وی آئی پی پارٹی کا استعمال کیا جائے گا۔ اس فارمولے پر مکیش سہنی نے تحفظات کا اظہار کیا ہے، لیکن حتمی فیصلہ ابھی آنا باقی ہے۔یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ جے ایم ایم (جھارکھنڈ مکتی مورچہ) اور آئی آئی پی جیسی چھوٹی جماعتوں کو آر جے ڈی اور کانگریس اپنے اپنے کوٹے سے نشستیں دیں گی۔ دوسری جانب پشپتی پارس کو اتحاد میں شامل نہیں کیا گیا، جس کے بعد انہوں نے الگ محاذ بنا کر میدان میں اترنے کا اعلان کر دیا ہے۔
ایک اور اہم فیصلہ یہ کیا گیا کہ نائب وزیر اعلیٰ (ڈپٹی چیف منسٹر) کے عہدے کا اعلان انتخابات کے بعد کیا جائے گا۔ مکیش سہنی کے اس عہدے کے دعوے پر اعتراض اٹھایا گیا ہے۔ بعض رہنماؤں کا مؤقف ہے کہ اگر ابھی ملاح برادری سے نائب وزیر اعلیٰ کے نام کا اعلان کیا گیا تو دوسری پسماندہ ذاتوں میں ناراضی پیدا ہو سکتی ہے۔اس معاملے پر سب سے زیادہ اعتراض کانگریس نے کیا، جس کا کہنا تھا کہ چونکہ وہ اتحاد کی دوسری بڑی جماعت ہے، اس لیے ڈپٹی چیف منسٹر کا عہدہ اسے ملنا چاہیے۔ذرائع کے مطابق یہ بھی طے پایا ہے کہ آنے والے انتخابات میں تیجسوی یادو ہی مہاگٹھ بندھن کا چہرہ ہوں گے، اور انتخابی مہم انہی کی قیادت میں چلائی جائے گی۔ باقاعدہ اعلان اگلے ایک یا دو دن میں متوقع ہے۔
اتحاد میں اب بھی کچھ نشستوں پر امیدواروں کے ناموں کو لے کر بات چیت جاری ہے، جس کی وجہ سے باضابطہ اعلان میں تاخیر ہو رہی ہے۔ تاہم، آر جے ڈی اور بائیں بازو کی جماعتوں نے اپنے چند امیدواروں کو انتخابی نشان بھی جاری کر دیے تھے، مگر رات گئے اطلاع ملی کہ ان امیدواروں کو فی الحال پٹنہ واپس بلا لیا گیا ہے تاکہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا حتمی فیصلہ ہونے تک نئی ہدایات دی جا سکیں۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر