بہارمیں بڑھتی جرائم کی وارداتیں،سیتامڑھی میں کسان کا بےدردی سے قتل

سیتامڑھی میں کھیت جانے والے کسان کا دن دہاڑے قتل، بہار میں ایک ہفتے میں 17 سے زائد وارداتوں سے خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
بہار میں جرائم کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ تازہ ترین واقعہ سیتامڑھی ضلع میں پیش آیا جہاں ایک کسان کو بےدردی سے قتل کر دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ اپنے کھیتوں کو پانی دینے جا رہے تھے۔ مجرموں نے موقع دیکھ کر ان کا گلا کاٹ دیا۔ پولیس نے لاش کو اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے روانہ کر دیا ہے اور واقعے کی مکمل چھان بین کی جا رہی ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریاست میں یہ تیسری قتل کی واردات ہے۔ ہفتے کے روز ہی پٹنہ میں ایک بی جے پی لیڈر کو دن دہاڑے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا، جب کہ اسی دن سیتامڑھی میں ہی ایک تاجر کو نشانہ بنایا گیا۔
ریاست میں بڑھتے جرائم نے عوام میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق پچھلے سات دنوں کے دوران بہار میں قتل کے 17 سے زائد واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔ ان میں پٹنہ کے تاجر گوپال کھیمکا کا قتل، سیوان میں تین افراد کی ہلاکت، اور پورنیہ میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کا بہیمانہ قتل شامل ہیں۔ان پے در پے وارداتوں نے سیاسی فضا کو بھی گرما دیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے حکومت اور پولیس پر سخت تنقید کی ہے۔ عوامی مقامات پر دن دہاڑے فائرنگ اور قتل کے واقعات اب عام ہوتے جا رہے ہیں، اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بےبس نظر آ رہے ہیں۔
ریاست کے ڈپٹی چیف منسٹر وجے سنہا نے بھی پولیس کی ناکامی پر سوالات اٹھائے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس کی کمزور کارروائیوں کی وجہ سے مجرموں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔ انھوں نے ریاست میں فعال ریت، زمین اور شراب کے غیرقانونی کاروبار سے جڑے مافیاز کے نیٹ ورک کا بھی ذکر کیا۔اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے ان واقعات پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اپنے سوشل میڈیا پیغام میں انہوں نے لکھا کہ بہار میں اتنے قتل ہو رہے ہیں کہ گننا مشکل ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں انسان کی زندگی کیڑے مکوڑوں سے بھی سستی ہو گئی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پٹنہ، گیا، نالندہ اور سیتامڑھی جیسے شہروں میں آئے روز معصوم افراد قتل ہو رہے ہیں اور مجرم کھلے عام گھوم رہے ہیں۔