منی پور کے وزیراعلیٰ این بیریں سنگھ کا استعفیٰ

منی پور کے وزیرِ اعلیٰ این بیریں سنگھ نے میتئی اور کوکی کمیونٹیوں کے درمیان جاری تنازعے کے درمیان اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ طویل عرصے سے ان سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ ان کمیونٹیوں کے درمیان زمین کے تنازعے اور قبائلی زمرے میں شامل ہونے کی درخواستوں نے اس تنازعے کو بڑھاوا دیا تھا۔
دو سال سے جاری تنازعے کے دوران مسلسل ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ مقامی اپوزیشن سمیت پورے ملک میں ان سے وزیر اعلی کے عہدے کو چھوڑنے کی اپیل کی جا رہی تھی۔ وہ مسلسل کہتے رہے کہ ان کی حکومت ریاست میں امن قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن آج وہ وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملے اور پھر استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا۔
منی پور میں میتی برادری کی آبادی 53 فیصد ہے، لیکن وہ منی پور کے تقریباً 10 فیصد حصے میں ہی رہتے ہیں۔ اس برادری کی زیادہ تر آبادی دارالحکومت امپھال اور اس کے ارد گرد کے علاقوں میں رہتی ہے۔ یہ برادری طویل عرصے سے خود کو ایس ٹی کیٹیگری میں شامل کیے جانے کا مطالبہ کر رہی تھی۔ اگر انہیں ایس ٹی میں شامل کیا جاتا، تو میتی لوگ پہاڑی علاقوں میں زمین خرید سکتے تھے، جہاں قبائلی برادری کے لوگ رہتے ہیں۔ اس مطالبے کی کُکی برادری طویل عرصے سے مخالفت کر رہی تھی۔ منی پور میں میتی اہم نسلی گروہ ہے اور کُکی سب سے بڑی قبائلی برادریوں میں سے ایک ہے۔