رانا سانگا پر بیان سے طوفان! کرنی سینا کا حملہ، پولیس پر پتھراؤ، ملک بھر میں ہنگامہ

رانا سانگا کو غدار کہنے پر بوال! کرنی سینا نے رامجی لال سمن کے گھر پر حملہ کر دیا، زبردست توڑ پھوڑ، پولیس پر پتھراؤ، ملک بھر ہنگامہ!
سماج وادی پارٹی کے رکنِ پارلیمنٹ رام جی لال سمن کے راجیہ سبھا میں میواڑ کے حکمران رانا سانگا پر دیے گئے متنازع بیان کے بعد ملک بھر میں ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ کرنی سینا کے کارکنوں نے ان کے آگرہ میں واقع گھر پر دھاوا بول دیا۔ بڑی تعداد میں مظاہرین پولیس کی بیریکیڈنگ توڑ کر ان کے گھر تک پہنچ گئے اور شدید توڑ پھوڑ کی۔ مشتعل ہجوم نے نہ صرف گھر میں موجود سامان کو نقصان پہنچایا بلکہ کئی گاڑیوں کو بھی توڑ دیا۔
اس حملے کے دوران کرنی سینا کے کارکنوں اور رام جی لال سمن کے حامیوں کے درمیان جھڑپ بھی دیکھنے میں آئی، جس کے نتیجے میں حالات مزید کشیدہ ہو گئے۔ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی تو ان پر بھی پتھراؤ کیا گیا، جس سے کئی پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ صورتِ حال قابو سے باہر ہوتے دیکھ کر پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا، جس کے بعد مظاہرین کو منتشر کر دیا گیا۔ پولیس نے متعدد افراد کو گرفتار بھی کر لیا ہے اور حالات پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔

یہ تنازع صرف آگرہ تک محدود نہیں رہا بلکہ اس کی گونج راجستھان اسمبلی میں بھی سنائی دی۔ بی جے پی کے اراکین نے اسمبلی میں احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ رامجی لال سمن کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ تاہم کانگریس کے اراکین نے اس معاملے پر بحث سے انکار کر دیا، جس کے بعد ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی ہوئی۔
اس بیان کے خلاف ملک کے کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے، جن میں جے پور، بیکانیر اور اجمیر شامل ہیں۔ مختلف ہندو تنظیموں کے کارکنوں نے سمن کے خلاف نعرے بازی کی اور ان کا پُتلا نذر آتش کیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ رام جی لال سمن کی راجیہ سبھا کی رکنیت ختم کی جائے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ اس حوالے سے صدرِ جمہوریہ کو ایک یادداشت بھی پیش کی گئی ہے۔
یہ تنازع مسلسل شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اور اس پر سیاسی کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ مختلف تنظیمیں اور سیاسی جماعتیں اس معاملے پر اپنے ردعمل کا اظہار کر رہی ہیں جب کہ حکومت بھی حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔