خبرنامہ

دبئی کی جیل میں قید شہزادی کو سزائے موت

دبئی کی جیل میں قید باندہ، اتر پردیش کی رہائشی شہزادی کو بچے کی موت کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی۔ والدین نے حکومت ہند سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے بیٹی کی بے گناہی کا دعویٰ کیا۔

باندہ: دبئی کی ابو ظہبی جیل میں قید اتر پردیش کے باندہ ضلع کی رہائشی شہزادی نے والدین کو آخری فون کال کرتے ہوئے جذباتی الوداع کہا۔ شہزادی نے روتے ہوئے اپنے والد کو بتایا، "ابو، یہ میری آخری کال ہے، مجھے دوسرے کمرے میں منتقل کر دیا گیا ہے، شاید میں دوبارہ آپ سے بات نہ کر سکوں۔” اس کے بعد کال بند ہوگئی، اور گھر میں کہرام مچ گیا۔

شہزادی کے والد شبیراحمد خان اور والدہ نازرا بیگم کا رو رو کر برا حال ہے۔ وہ مسلسل حکومت سے اپیل کر رہے ہیں کہ ان کی بیٹی بے قصور ہے، اور اسے بچایا جائے۔ والدین کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بیٹی کو آخری بار دیکھ بھی نہیں سکتے، جو ان کے لیے ناقابل برداشت صدمہ ہے۔

اہل خانہ کا کہنا ہے کہ دبئی پہنچنے کے بعد شہزادی کو گھریلو ملازمہ بنا کر ایک خاندان کے حوالے کر دیا گیا۔ وہ وہاں کام کرتی رہی، لیکن اچانک ایک دن اس خاندان کے چار ماہ کے بچے کی موت ہوگئی، جس کا الزام شہزادی پر لگا دیا گیا۔

شہزادی کے والد کے مطابق، جس گھر میں ان کی بیٹی کام کر رہی تھی، وہاں کی خاتون خانہ نازیہ اپنے بچے کو ٹیکہ لگوانے کے لیے اسپتال لے گئی۔ اس کے بعد بچے کی طبیعت بگڑ گئی اور اس کی موت ہوگئی۔ لیکن بغیر پوسٹ مارٹم کے بچے کو دفنا دیا گیا اور الزام شہزادی پر ڈال دیا گیا۔

’’میری بیٹی کا موبائل فون چھین لیا گیا، اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور زبردستی دستخط کروا کر جرم قبول کرایا گیا۔‘‘ – شہزادی کے والد شبیراحمد خان۔

ابو ظہبی کی عدالت نے شہزادی کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت کا حکم دے دیا۔ جیل حکام نے سزائے موت سے پہلے شہزادی کو آخری بار والدین سے بات کرنے کی اجازت دی۔

فون کال میں شہزادی نے والدین کو کہا:

یہ سن کر ماں باپ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے، اور شہزادی نے التجا کی، "امی، ابو، میں آپ سب کو بہت یاد کروں گی، لیکن میرے لیے کچھ نہ کریں، بس دعا کریں۔”

شہزادی کے والد شبیراحمد خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:

یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ شہزادی کو عزیر نے دھوکہ دے کر دبئی میں فروخت کر دیا تھا۔ باندہ کی عدالت نے عزیر اور اس کے ساتھیوں کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔

"میری بیٹی کا جرم صرف اتنا ہے کہ وہ ایک غریب گھر میں پیدا ہوئی،” والد شبیراحمد خان کی التجا۔

اب تمام نظریں حکومت ہند پر ہیں۔ اگر حکومت سفارتی کوششیں کرے، تو شہزادی کی سزائے موت کو عمر قید میں بدلا جا سکتا ہے، یا مکمل طور پر معافی بھی ممکن ہے۔

والدین کا کہنا ہے، "ہم اپنی بیٹی کو ایک بار دیکھنا چاہتے ہیں، حکومت اس کی سزائے موت کو رکوانے کے لیے فوری مداخلت کرے۔‘‘





admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر