خبرنامہ

پاپائے روم پوپ فرانسس انتقال کر گئے، دنیا بھر میں سوگ کی فضا

ویٹیکن سٹی – رومن کیتھولک چرچ کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ویٹیکن نے ان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ طویل عرصے سے علیل تھے اور حالیہ دنوں میں نمونیا کے باعث ان کی طبیعت مزید بگڑ گئی تھی۔ وہ 38 دن اسپتال میں زیرِ علاج رہنے کے بعد حال ہی میں ڈسچارج ہوئے تھے۔ ان کا انتقال ویٹیکن سٹی میں واقع ان کی رہائش گاہ “کاسا سینتا مارٹا” میں ہوا۔اتوار کو انھوں نے ایسٹر کے موقع پر ہزاروں افراد سے آخری عوامی ملاقات کی، جہاں انھوں نے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں موجود تقریباً 35 ہزار افراد کو ہاتھ ہلا کر سلام کیا تھا۔
پاپائے روم فرانسس کا اصل نام جارج ماریو برگولیو تھا، جن کا تعلق ارجنٹینا سے تھا۔ وہ 2013 میں پوپ منتخب ہوئے اور 266ویں پوپ کے طور پر چرچ کی قیادت سنبھالی۔ وہ کیتھولک تاریخ کے پہلے لاطینی امریکی اور غیر یورپی پوپ تھے۔انھیں سادگی، عاجزی، اور محروم طبقات سے ہمدردی کے جذبات کے لیے جانا جاتا تھا۔ وہ ذاتی طور پر غریبوں، مہاجرین اور پسماندہ طبقوں سے رابطہ رکھتے، اور چرچ میں شفافیت و اصلاحات کے داعی تھے۔
فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ پوپ فرانسس چاہتے تھے چرچ غریبوں کے لیے امید اور خوشی کا ذریعہ بنے، اور انسانوں کو ایک دوسرے کے قریب لائے۔
یاد رہے کہ وزیرِ اعظم نریندر مودی نے گزشتہ سال G7 اجلاس کے دوران پوپ فرانسس سے ملاقات کی تھی اور انھیں بھارت کا دورہ کرنے کی دعوت دی تھی۔ امکان تھا کہ وہ سال کے اختتام تک بھارت آ سکتے تھے۔دنیا بھر کے کروڑوں کیتھولک اور دیگر مذاہب کے لوگ پوپ فرانسس کی وفات پر غمزدہ ہیں، اور ان کی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کر رہے ہیں۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر