خبرنامہ

جیمز کومی کی “8647” انسٹاگرام پوسٹ پر سیاسی ہنگامہ اور تفتیش شروع

سابق ایف بی آئی ڈائریکٹر جیمز کومی کی ایک انسٹاگرام پوسٹ نے امریکہ میں سیاسی اور سیکیورٹی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔ کومی نے حالیہ دنوں میں اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک تصویر شیئر کی جس میں ساحل پر رکھے گئے سیپوں کو ترتیب دے کر “8647” نمبر دکھایا گیا تھا۔ بظاہر یہ ایک معصوم سی تصویر تھی جس کے کیپشن میں انھوں نے صرف اتنا لکھا: “ساحل سمندر کی سیر کے دوران خوبصورت سیپوں کی ترتیب”۔تاہم سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے حامیوں اور ریپبلکنز نے اس نمبر کو ایک مبینہ خفیہ پیغام قرار دیا۔ ان کے مطابق “86” امریکی سلیگ میں کسی کو “ختم کر دینے” کے لیے استعمال ہوتا ہے، جب کہ “47” سے مراد ٹرمپ ہیں جو امریکہ کے 47ویں صدر ہیں۔ یہ تعبیر دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی اور کئی حلقوں نے اسے صدر کے خلاف مبینہ طور پر تشدد پر اکسانے کی کوشش قرار دیا۔
معاملہ اس قدر سنگین ہو گیا کہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے اسے ایک دھمکی آمیز اشارہ قرار دیا اور کہا کہ متعلقہ ایجنسیاں اس پوسٹ کی تحقیقات کر رہی ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ جونیئر نے بھی اس پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کومی جیسے افراد ہی ہیں جنھیں میڈیا اور ڈیموکریٹس ہیرو بناتے ہیں، حالاں کہ وہ ان کے بقول “پاگل پن” میں ملوث ہیں۔ ٹرمپ کے سابق معاون ڈین سکیوینو نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ یہ پیغام بیرونِ ملک دشمنوں کے لیے ایک اشارہ ہو سکتا ہے کہ وہ صدر کو قتل کرنے کی کوشش کریں۔
شدید ردعمل سامنے آنے کے بعد جیمز کومی نے پوسٹ حذف کر دی اور وضاحت جاری کی کہ ان کا مقصد کسی قسم کی دھمکی دینا نہیں تھا۔ انھوں نے کہا کہ انھیں اس نمبر کی تشریح کے بارے میں علم نہیں تھا اور انھوں نے محض سیپوں کی ترتیب کو دلچسپ سمجھ کر شیئر کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ہر قسم کے تشدد کی مخالفت کرتے ہیں، اس لیے انھوں نے پوسٹ کو ہٹا دیا۔فی الحال ایف بی آئی اور یو ایس سیکریٹ سروس اس معاملے کی مشترکہ طور پر تحقیقات کر رہی ہیں۔ ایف بی آئی کے موجودہ سربراہ کش پٹیل نے کہا کہ ایجنسی اس حوالے سے مکمل تعاون فراہم کر رہی ہے، جب کہ سیکریٹ سروس نے بھی بیان جاری کیا ہے کہ وہ ہر اس اشارے کو سنجیدگی سے لیتے ہیں جو صدر یا کسی دیگر محفوظ شخصیت کے خلاف ممکنہ خطرہ ظاہر کرے۔
واضح رہے کہ جیمز کومی 2013 سے 2017 تک ایف بی آئی کے ڈائریکٹر رہے تھے اور انھیں صدر ٹرمپ نے اس وقت برطرف کیا تھا جب وہ 2016 کے صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کی تحقیقات کر رہے تھے۔ کومی کی ٹرمپ سے پرانی سیاسی کشمکش کو مدنظر رکھتے ہوئے، اس پوسٹ کو کئی افراد ایک نئے تناؤ کی علامت سمجھ رہے ہیں۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر