خبرنامہ

پہلگام حملہ: نیو یارک ٹائمز کی رپورٹنگ پر سخت تنقید

جموں و کشمیر کے پہلگام میں حالیہ حملے کے بعد امریکی حکومت اور کانگریس کے بعض ارکان نے معروف امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی رپورٹنگ پر سخت اعتراضات اٹھائے ہیں۔ اس حملے میں سیاحوں سمیت 26 افراد بے رحمی سے ہلاک کر دیے گئے تھے۔امریکی کانگریس کی ہاؤس فارن افیئرز کمیٹی نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر شائع اپنے پیغام میں اخبار کی شہ سرخی پر تنقید کی، جس میں حملہ آوروں کو “ملیشیا” قرار دیا گیا تھا۔ کمیٹی نے اپنی پوسٹ میں لکھا، “نیو یارک ٹائمز، ہم نے آپ کی سرخی درست کر دی ہے۔ یہ ایک واضح دہشت گرد حملہ تھا۔ چاہے وہ بھارت ہو یا اسرائیل، دہشت گردی کی رپورٹنگ میں نیو یارک ٹائمز ہمیشہ سچائی سے ہٹ جاتا ہے۔”
پوسٹ کے ساتھ اخبار کی اصل شہ سرخی کا اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا گیا، جس میں “ملیشیا” کے الفاظ کو سرخ رنگ سے “دہشت گرد” میں تبدیل کیا گیا تھا۔اس تنقید کی تائید امریکی محکمہ خارجہ نے بھی کی۔ ترجمان ٹیمی بروس نے دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارت کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا، “جیسا کہ صدر ٹرمپ اور سیکرٹری روبیو پہلے ہی واضح کر چکے ہیں، امریکہ دہشت گردی کے خلاف کھڑا ہے اور ایسے بزدلانہ حملوں کی سخت مخالفت کرتا ہے۔ ہم متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کرتے ہیں۔”
جب ترجمان سے پوچھا گیا کہ آیا امریکہ اس حملے کے پیچھے پاکستان کو سمجھتا ہے، تو انھوں نے اس پر براہِ راست تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے صرف اتنا کہا کہ امریکہ اس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ امریکی حکام اور پالیسی ساز بارہا یہ بات دہرا چکے ہیں کہ دہشت گردی کے واقعات کی درست تعریف اور اصطلاحات کی اہمیت بہت زیادہ ہے، خاص طور پر عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جاری جدوجہد میں۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر