آپریشن سندور: پاکستان میں 9 دہشتگرد ٹھکانے تباہ، بھارت محفوظ رہا

آپریشن سندور میں بھارت نے دیسی ٹیکنالوجی سے پاکستان و POK میں 9 دہشتگرد ٹھکانے تباہ کیے، خود کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔
قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈووال نے “آپریشن سندور” کے حوالے سے اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگی حکمتِ عملی اور جدید ٹیکنالوجی کا آپس میں گہرا تعلق ہوتا ہےاور ہمیں فخر ہے کہ اس آپریشن میں مکمل طور پر مقامی (دیسی) ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا۔انھوں نے بتایا کہ اس کارروائی میں بھارت نے سرحد پار پاکستان کے اندر موجود 9 دہشتگرد ٹھکانوں کو کامیابی سے نشانہ بنایا، جن میں سے کوئی بھی ہدف سرحدی علاقوں میں واقع نہیں تھا۔ تمام حملے انتہائی درستگی سے کیے گئے اور صرف دہشتگردوں کے مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔
اجیت ڈوبھال نے زور دے کر کہا کہ اس پوری کارروائی کے دوران بھارت کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، نہ ہی کوئی شہری یا فوجی زخمی ہوا، یہاں تک کہ ایک گلاس بھی نہیں ٹوٹا۔ انھوں نے کہا کہ آپریشن کی مدت صرف 23 منٹ تھی اور اس دوران تمام اہداف حاصل کیے گئے۔آئی آئی ٹی مدراس میں خطاب کے دوران انھوں نے غیر ملکی میڈیا پر الزام لگایا کہ انھوں نے بھارت کے خلاف غلط معلومات پھیلائیں۔ انھوں نے چیلنج کیا کہ کوئی ایک بھی ایسی تصویر دکھا دی جائے جس میں بھارت کا نقصان دکھایا گیا ہو۔
ڈوبھال نے مزید بتایا کہ یہ کارروائی 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے دہشتگرد حملے کے ردعمل میں 7 مئی کی رات کو کی گئی تھی، جس کے بعد پاکستانی فوج نے بھارتی علاقوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، لیکن بھارتی افواج نے ہر حملہ ناکام بنا دیا۔چار روزہ کشیدگی کے بعد، 10 مئی کو بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی (سیزفائر) پر اتفاق ہوا۔ پاکستان نے دو بار سیزفائر کے لیے بھارت سے رابطہ کیا، پہلی بار 7 مئی کی شام کو، اور پھر 10 مئی کو سہ پہر 3:35 پر دونوں ممالک کے ڈی جی ایم او سطح کی بات چیت کے بعد باقاعدہ سیزفائر پر رضامندی ظاہر کی گئی۔