بہار کی زمین پر اپوزیشن کے طوفان سے بی جے پی گھبرائی

بہار میں ووٹر ادھیکار یاترا کے آخری دن راہل، تیجسوی اور اکھلیش یکجا ہوئے، بی جے پی اور الیکشن کمیشن پر سخت حملے۔
بہار میں آج “ووٹ کا حق” پر مبنی عوامی یاترا کا آخری دن ہے۔ کانگریس کے رہنما راہل گاندھی اور آر جے ڈی کے رہنما تیجسوی یادو کے ساتھ اس 16 روزہ یاترا میں شامل ہونے کے لیے سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو بھی بہار پہنچ گئے۔ ہفتے کے روز اس یاترا کا آغاز سارن سے ہوا جبکہ اس کا اختتام آرا میں ہوگا۔ اس دوران اکھلیش یادو نے بی جے پی اور الیکشن کمیشن دونوں پر سخت حملے کیے۔اکھلیش یادو نے کہا کہ اودھ کی عوام نے بی جے پی کو باہر کیا اور اب مگدھ کے لوگ بھی ایسا ہی کریں گے۔ ان کے مطابق بی جے پی کا بہار سے خاتمہ یقینی ہے۔ انھوں نے الیکشن کمیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کمیشن کے فیصلے دراصل ووٹوں کی چوری اور عوامی حق پر ڈاکہ ڈالنے کی تیاری کے مترادف ہیں۔ اکھلیش نے مزید کہا کہ وہ راہل گاندھی، تیجسوی یادو اور بہار کے عوام کو مبارکباد دیتے ہیں جو اپنے ووٹ کے حق کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انھوں نے یقین دلایا کہ اب مزدور اور نوجوان روزگار کے لیے بہار چھوڑنے پر مجبور نہیں ہوں گے، بلکہ انہی کو اپنے ہی صوبے میں مواقع میسر آئیں گے۔
یاد رہے کہ اکھلیش یادو نے اس سے قبل بھی کہا تھا کہ بی جے پی سب کی توہین کرتی ہے۔ اگر عوام کے ووٹوں کی چوری ہو تو یہ سب سے بڑی بے عزتی ہے۔ انھوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو اگر کسی سے ناراض ہونا چاہیے تو وہ امریکہ کے صدر ہیں۔ پٹنہ ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو میں بھی انھوں نے الیکشن کمیشن کو “جُگاڑ کمیشن” قرار دیا اور کہا کہ اب عوام ہی بی جے پی کو بہار سے باہر کریں گے کیونکہ یہ پارٹی لوگوں کو استعمال کرکے چھوڑ دیتی ہے۔آر جے ڈی کے رہنما تیجسوی یادو نے کہا کہ ووٹر ادھیکار یاترا کے آخری دن اکھلیش یادو کی شمولیت نے اپوزیشن اتحاد کو مزید مضبوط کیا ہے۔ بی جے پی اس تاریخی یاترا سے خوفزدہ ہے، اسی وجہ سے این ڈی اے کی بے چینی صاف دکھائی دے رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی چاہے جتنی کوشش کرے، بہار میں ان کی واپسی ممکن نہیں۔
کانگریس اور بی جے پی کارکنوں کے درمیان پٹنہ میں جھڑپ پر ردعمل دیتے ہوئے تیجسوی نے کہا کہ یہ لوگ شروع سے ہی پرتشدد رویے کے عادی ہیں، بزدل ہیں اور پورا ملک ان کے اصل کردار سے واقف ہے۔اس 16 روزہ یاترا میں تقریباً 1300 کلومیٹر کا سفر طے کیا گیا۔ تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن پہلے ہی اس یاترا میں شامل ہو کر بی جے پی مخالف ماحول بنانے کا اعلان کر چکے تھے۔ اب اکھلیش یادو کی موجودگی نے اس پیغام کو مزید تقویت دی ہے۔ سماج وادی پارٹی کے ترجمان انوراگ بھدوریا نے کہا کہ چونکہ بہار کے یہ علاقے اتر پردیش کی سرحد سے جڑے ہیں اور یہاں رشتہ داریاں بھی قائم ہیں، اس لیے اس یاترا کا اثر یوپی تک جائے گا۔ صاف ہے کہ آخری دن اکھلیش کی شمولیت نے اپوزیشن اتحاد کو ایک نئے حوصلے کے ساتھ بی جے پی کے خلاف میدان میں لا کھڑا کیا ہے۔