اوڈیشہ: خودسوزی کرنے والی طالبہ کا انتقال

اوڈیشہ کے فقیر موہن کالج کی طالبہ نے جنسی ہراسانی سے تنگ آ کر خودسوزی کی تھی جو ایمس بھونیشور میں دورانِ علاج دم توڑ گئی۔
اوڈیشہ کے شہر بھونیشور میں واقع ایمس اسپتال میں ایک 20 سالہ طالبہ کا انتقال ہوگیا ہے، جسے شدید زخمی حالت میں داخل کرایا گیا تھا۔ یہ طالبہ بالاسور کے فقیر موہن کالج کی تھی، جس نے اپنے شعبے کے سربراہ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگانے کے بعد مایوس ہو کر خودسوزی کی کوشش کی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ طالبہ نے کالج کیمپس میں خود کو آگ لگا لی تھی، جس کے نتیجے میں وہ 90 فیصد تک جھلس گئی۔ ابتدائی طور پر اسے بالاسور کے ضلع اسپتال لے جایا گیا، بعد ازاں حالت بگڑنے پر 12 جولائی کو ایمس بھونیشور منتقل کیا گیا۔ایمس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ طالبہ کو برن آئی سی یو میں داخل کر کے تمام ممکنہ طبی کوششیں کی گئیں، جن میں وینٹیلیٹر، اینٹی بایوٹک ادویات اور گردوں کی تبدیلی کی تھراپی شامل تھیں، لیکن 14 جولائی کی رات 11:46 پر اسے مردہ قرار دیا گیا۔
طالبہ کی موت پر ریاست کے وزیراعلیٰ موہن چرن ماجھی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ تمام قصورواروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان اور صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے بھی واقعے پر دکھ کا اظہار کیا۔ صدر مرمو نے اسپتال میں طالبہ کی عیادت اور اس کے اہل خانہ سے ملاقات کی تھی۔اس واقعے کے بعد ریاست بھر میں عوامی غم و غصہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ جب طالبہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے لے جایا جا رہا تھا، اس وقت بیجو جنتا دل کے کارکنوں نے ایمس کے باہر احتجاج کرتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا۔
پولیس نے مرکزی ملزم سمیر ساہوکو پہلے ہی گرفتار کر لیا تھا۔ بعد ازاں پرنسپل دلیپ کمار گھوش کو بھی حراست میں لے لیا گیا، جنھیں عدالت نے 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ طالبہ کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ کئی مہینوں سے اس کے ساتھ ہراسانی ہو رہی تھی اور شکایت کے باوجود کالج انتظامیہ نے کوئی اقدام نہیں کیا، حتیٰ کہ اندرونی تفتیشی کمیٹی نے بھی ملزم کو بچانے کی کوشش کی۔ اس سنگین غفلت نے ایک طالبہ کی جان لے لی اور پورے تعلیمی نظام پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔