اللہ کی اطاعت اور مخلوق پر انحصار سے اجتناب

شیخ عبدالقادر جیلانی
اے لوگو! اپنے معاملات اللہ تعالیٰ کے سپرد کر دو، وہ تمہیں تم سے زیادہ جانتا ہے۔ اس کی مدد اور کشادگی کا انتظار کرو، کیونکہ ایک لمحے سے دوسرے لمحے تک کشادگی آتی ہے۔ اللہ کی عبادت کرو اور اُس کا دروازہ کھٹکھٹاؤ، مخلوق کے دروازے بند کر دو، تب تم وہ عجائبات دیکھو گے جو تمہارے وہم و گمان میں بھی نہ تھے۔
اے انسان! اگر اللہ چاہے تو مخلوق کے ذریعے تمہیں فائدہ پہنچا سکتا ہے، اور اگر وہ چاہے تو نقصان بھی۔
وہی دلوں کو نرم اور سخت کرنے والا ہے، وہی زندگی اور موت دینے والا ہے، وہی رزق دینے والا اور روکنے والا، عزت دینے والا اور ذلت دینے والا ہے۔
قرآن مجید میں فرمایا گیا:
هو الأول والآخر والظاهر والباطن وهو بكل شيء عليم
ترجمہ: “وہی سب سے پہلا اور سب سے آخری، ظاہر اور باطن ہے، اور وہ ہر چیز کا علم رکھنے والا ہے۔”
اپنے دل کو مسجد بنا لو، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
أن المساجد لله فلا تدعوا مع الله أحدا
ترجمہ: “مساجد اللہ کے لیے ہیں، تو اللہ کے ساتھ کسی اور کو نہ پکارو۔”
جو بندہ اللہ کی عبادت میں اخلاص اور تقویٰ کے ساتھ آگے بڑھتا ہے، اُس کے درجے یوں بلند ہوتے ہیں:
اسلام سے ایمان،ایمان سے یقین،یقین سے معرفت،معرفت سے علم، علم سے محبت،محبت سے محبوبیت۔
جب بندہ اس مقام پر پہنچتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کا نگہبان اور رہنما بن جاتا ہے۔ وہ ہر وقت بیدار اور روشن دل کے ساتھ رہتا ہے۔ جیسا کہ رسول اللہ ﷺ کے بارے میں فرمایا گیا: “تَنَامُ عَيْنَاهُ وَلَا يَنَامُ قَلْبُهُ”
ترجمہ: “آپ کی آنکھیں سوتی تھیں، مگر دل نہیں سوتا تھا۔”
ایمان والا دنیا کا طلبگار بن کر اس میں اُلجھتا ہے، مگر پھر اسے طلاق دے دیتا ہے۔ پھر وہ آخرت کو طلب کرتا ہے اور جب آخرت کی محبت سے دل بھر جاتا ہے، تو اسے بھی چھوڑ دیتا ہے۔ جیسا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے فرمایا:
إني وجهت وجهي للذي فطر السماوات والأرض حنيفا وما أنا من المشركين
ترجمہ: “میں نے اپنا رُخ اُس کی طرف کر لیا ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا، اور میں مشرکوں میں سے نہیں ہوں۔”
جب بندہ اپنے دل کے ساتھ اللہ کے دروازے پر ڈٹا رہتا ہے، تو اللہ اسے اپنی قربت اور محبت کے ساتھ نوازتا ہے۔ دنیا اور آخرت اُس کے لیے خادم بن جاتی ہیں، اور وہ اللہ کا بندہ بن کر ہر غیر اللہ سے آزاد ہو جاتا ہے۔
اے اللہ! ہمارے دلوں کو تیری محبت اور اطاعت سے بھر دے۔
ربنا آتنا في الدنيا حسنة وفي الآخرة حسنة وقنا عذاب النار
ترجمہ: “اے ہمارے رب! ہمیں دنیا میں بھلائی عطا فرما، اور آخرت میں بھلائی عطا فرما، اور ہمیں جہنم کے عذاب سے بچا۔”