ناگپور میں او بی سی مہا سنگھ کی زنجیری بھوک ہڑتال شروع

او بی سی مہا سنگھ نے ناگپور میں زنجیری بھوک ہڑتال شروع کی، مراٹھا ریزرویشن کی مخالفت، حکومت پر دباؤ، احتجاج ریاست گیر تحریک کا حصہ۔
ناگپور کے سنویدھان چوک پر ہفتے کے روز او بی سی مہا سنگھ نے اپنے اعلان کے مطابق زنجیری بھوک ہڑتال کا آغاز کیا۔ اس احتجاج کی قیادت تنظیم کے قومی صدر ببن راؤ تائیواڑے کر رہے ہیں۔ یہ تحریک دراصل ممبئی میں مراٹھا ریزرویشن کے لئے منوج جرانگے کی جانب سے جاری بھوک ہڑتال کا جواب سمجھی جا رہی ہے۔ جرانگے کا مطالبہ ہے کہ مراٹھا سماج کو او بی سی کوٹے میں شامل کر کے ریزرویشن دیا جائے، مگر او بی سی طبقہ اس تجویز کی سخت مخالفت کر رہا ہے۔او بی سی مہا سنگھ کے رہنماؤں نے واضح کیا کہ او بی سی طبقہ نے اپنے حصے کے ریزرویشن کے لئے کئی دہائیوں تک جدوجہد کی ہے اور اب اگر حکومت نے ان کے کوٹے کو کم کرنے کی کوئی کوشش کی تو وہ اسے کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ ناگپور میں جاری بھوک ہڑتال او بی سی کے ریاست گیر احتجاج کا ایک حصہ ہے، جس کا مقصد اپنے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔ انھیں خدشہ ہے کہ مراٹھا برادری کے دباؤ میں حکومت کوئی ایسا فیصلہ نہ لے جو او بی سی کو نقصان پہنچائے۔
ببن راؤ تائیواڑے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے دباؤ میں آ کر کوئی اقدام اٹھایا تو احتجاج مزید سخت کیا جائے گا۔ ان کے مطابق پورا او بی سی سماج اس بات پر متفق ہے کہ مراٹھا برادری کو او بی سی زمرے میں شامل نہ کیا جائے اور نہ ہی کنبی سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ ممبئی میں بھی بھوک ہڑتال شروع کر سکتے ہیں۔انھوں نے یاد دلایا کہ پچھلے احتجاج کے دوران حکومت نے یقین دہانی کرائی تھی کہ مراٹھا ریزرویشن کی وجہ سے او بی سی کے حصے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ او بی سی مہا سنگھ کا مطالبہ ہے کہ حکومت اسی وعدے پر قائم رہے۔ تائیواڑے کا کہنا تھا کہ یہ حکومت کے رویے پر منحصر ہے کہ احتجاج کب تک جاری رہے گا، لیکن کسی بھی حال میں او بی سی طبقہ اپنے آئینی حق کو کمزور نہیں ہونے دے گا۔پہلے ہی دن گڈچرولی کے رکن پارلیمان نام دیو کرسان، ٹیچر ایم ایل اے سدھاکر آڈبالے، سابق رکن اسمبلی سدھاکر دیشمکھ اور اشوک دھوڑ نے بھوک ہڑتال کے مقام پر پہنچ کر مظاہرین سے اظہار یکجہتی کیا۔