قرضوں کی قسطوں پر نہیں پڑے گا اثر: آر بی آئی گورنر کا اعلان

ریزرو بینک نے ریپو ریٹ 5.50٪ پر برقرار رکھا، قسطوں یا سود میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، معیشت مستحکم مگر تجارتی غیر یقینی برقرار ہے۔
ریزرو بینک آف انڈیا کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی تازہ میٹنگ مکمل ہو چکی ہے، جس کے بعد گورنر سنجے ملہوترا نے اعلان کیا کہ اس بار ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ موجودہ شرح 5.50 فیصد پر برقرار رکھی گئی ہے۔ اس فیصلے کے بعد گھریلو، گاڑیوں یا ذاتی قرضے لینے والوں کے لیے خوشخبری یہ ہے کہ ان کی ماہانہ قسطوں پر فی الحال کوئی فرق نہیں پڑے گا۔گورنر نے کہا کہ بھارت کی معیشت مضبوط بنیادوں پر کھڑی ہے۔ بہتر بارش اور کم مہنگائی کی وجہ سے اقتصادی سرگرمیاں بہتر ہو رہی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان تجارتی محصولات سے متعلق غیر یقینی صورتحال تاحال برقرار ہےاور ریزرو بینک اس معاملے میں احتیاط سے کام لے رہا ہے۔ تہواروں کا سیزن ملک میں خرید و فروخت کو بڑھاوا دیتا ہے اور ایسے وقت میں مالی پالیسی کو مستحکم رکھنا ضروری سمجھا گیا۔
ریپو ریٹ وہ شرحِ سود ہوتی ہے جس پر ریزرو بینک ملک کے بینکوں کو قرض دیتا ہے۔ جب اس شرح میں کمی کی جاتی ہے تو بینکوں کو سستے داموں رقم ملتی ہے، جس کا فائدہ وہ صارفین کو کم سود والے قرضوں کی صورت میں دیتے ہیں۔ لیکن جب اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوتی، تو موجودہ قرض لینے والوں کی قسطیں جوں کی توں برقرار رہتی ہیں۔ریزرو بینک کا یہ فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ جلد بازی سے بچتے ہوئے بین الاقوامی حالات کا بغور جائزہ لے رہا ہے اور تب تک کسی بڑی پالیسی تبدیلی کے حق میں نہیں ہے جب تک عالمی تجارتی صورتحال پوری طرح واضح نہ ہو جائے۔