خبرنامہ

ایران کے تیل نیٹورک پر نئی امریکی پابندیاں

ایران سے مذاکرات سے قبل امریکہ نے اس کے تیل نیٹورک پر نئی پابندیاں عائد کر دیں، جن میں چین و یو اے ای کی کمپنیاں اور بھارتی شہری جگویندر سنگھ برار شامل ہیں۔

امریکہ نے ایران کے ساتھ متوقع براہ راست مذاکرات سے قبل اس کے تیل کے تجارتی نیٹورک پر تازہ پابندیاں عائد کر دی ہیں، جن کا ہدف ایران کی تیل برآمدات سے منسلک اہم شخصیات، کمپنیاں اور اثاثے ہیں۔تازہ اقدامات میں چین میں واقع ایک خام تیل کے ذخیرہ گاہ اور متحدہ عرب امارات میں مقیم بھارتی نژاد کاروباری شخصیت جگویندر سنگھ برار کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ برار ان کمپنیوں کے مالک ہیں جن کے پاس تقریباً 30 بحری جہازوں پر مشتمل بیڑا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ ان کے بحری جہاز ایران، عراق اور خلیجی پانیوں میں پیٹرولیم مصنوعات کی غیر قانونی شپ ٹو شپ منتقلی میں ملوث رہے ہیں۔
پابندیوں کی زد میں آنے والی چار کمپنیاں — دو بھارت اور دو متحدہ عرب امارات سے تعلق رکھتی ہیں — مبینہ طور پر ایرانی نیشنل آئل کمپنی اور ایران کی مسلح افواج کے لیے تیل کی نقل و حمل میں شامل رہی ہیں۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایران اپنے معاشی مفادات کو برقرار رکھنے کے لیے ایسے بروکرز اور شپنگ نیٹ ورکس پر انحصار کرتا ہے جو عالمی پابندیوں سے بچ نکلنے کے طریقے اختیار کرتے ہیں۔ امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق، ان نیٹ ورکس کے خلاف کارروائی کا مقصد ایران کی تیل برآمدات سے حاصل ہونے والی آمدن کو محدود کرنا ہے جو مبینہ طور پر خطے میں غیر مستحکم سرگرمیوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔
امریکہ نے ایک چینی کمپنی پر بھی پابندیاں لگائی ہیں، جس پر ایرانی تیل کی خرید و فروخت میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ اس چینی کمپنی نے 2021 سے 2025 کے درمیان تقریباً ایک کروڑ 30 لاکھ بیرل ایرانی خام تیل حاصل کیا، وہ بھی ان جہازوں کے ذریعے جن پر پہلے ہی امریکی پابندیاں عائد ہیں۔
واضح رہے کہ چین ایران کا سب سے بڑا تیل خریدار ہے اور امریکی پابندیوں کو تسلیم کرنے سے انکار کرتا ہے۔ چین اور ایران نے ایک ایسا تجارتی نظام قائم کر رکھا ہے جو یوآن کرنسی پر مبنی ہے اور اس میں تیسرے فریق کے ذریعے لین دین کیا جاتا ہے تاکہ امریکی پابندیوں سے بچا جا سکے۔ادھر، امریکی وزیر خارجہ نے عندیہ دیا ہے کہ ایران کے ساتھ عمان میں براہ راست بات چیت جلد شروع ہو سکتی ہے، تاہم امریکی صدر نے خبردار کیا ہے کہ اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو ایران کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔واشنگٹن میں چینی سفارتخانے نے حالیہ پابندیوں پر ردِعمل دینے سے گریز کیا ہے، تاہم گزشتہ ماہ ایک الگ پابندی پر چین نے انھیں “غیر قانونی اور غیر منصفانہ،،قرار دے کر مسترد کر دیا تھا۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر