دہلی کی سیاست میں نیا موڑ: ریکھا گپتا وزیر اعلیٰ منتخب

بی جے پی نے پہلی بار ایم ایل اے بنی ریکھا گپتا کو دہلی کا وزیر اعلیٰ نامزد کیا، جو 20 فروری کو حلف اٹھائیں گی۔ اس فیصلے کو کیجریوال کو کمزور کرنے، خواتین ووٹروں کو لبھانے اور بی جے پی کے سیاسی توازن کو مضبوط کرنے کی حکمت عملی قرار دیا جا رہا ہے۔
دہلی کی سیاست میں ایک بڑا الٹ پھیر دیکھنے کو ملا جب پہلی بار ایم ایل اے منتخب ہونے والی ریکھا گپتا کو بی جے پی نے وزیر اعلیٰ بنانے کا فیصلہ کیا۔ 20 فروری کو وہ دہلی کی وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف اٹھائیں گی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کو شکست دینے والے بی جے پی کے لیڈر پرویش ورما نے ہی ریکھا گپتا کے نام کی تجویز پیش کی، جسے بی جے پی کے تمام ایم ایل ایز نے متفقہ طور پر قبول کر لیا۔
بی جے پی کے اس فیصلے کو محض ایک عام سیاسی قدم نہیں سمجھا جا سکتا بلکہ یہ ایک گہری حکمت عملی کا حصہ نظر آتا ہے۔ یہ فیصلہ جہاں ایک طرف اروند کیجریوال کی سیاست کو کمزور کرنے کی کوشش ہے، وہیں دوسری طرف خواتین ووٹروں کو راغب کرنے اور ذات پات کے توازن کو مدنظر رکھنے کی چال بھی ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، اس فیصلے کے ذریعے بی جے پی نے یہ پیغام بھی دیا ہے کہ پارٹی میں عام کارکن کی بھی عزت کی جاتی ہے اور وہ بڑے عہدے تک پہنچ سکتا ہے۔
ریکھا گپتا کی بطور وزیر اعلیٰ نامزدگی سے دہلی کی سیاست میں کیا تبدیلیاں آئیں گی اور کیا یہ فیصلہ بی جے پی کے حق میں جائے گا، یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔