بہار میں نیا سیاسی تنازع: ڈپٹی وزیراعلیٰ پر دو ووٹر آئی ڈی رکھنے کا الزام

تیجسوی یادو کا الزام: ڈپٹی وزیراعلیٰ وجے سنہا کے دو ووٹر آئی ڈی، دو حلقوں میں نام؛ الیکشن کمیشن اور انتظامیہ پر سوالات۔
بہار اسمبلی کے قائدِ حزبِ اختلاف اور آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے ریاست کے ڈپٹی وزیراعلیٰ وجے کمار سنہا پر سنگین الزام لگایا ہے کہ ان کے پاس دو مختلف اسمبلی حلقوں میں درج الگ الگ ووٹر شناختی کارڈ موجود ہیں۔ ان کے مطابق یہ محض اتفاق نہیں بلکہ انتخابی عمل میں شفافیت پر بڑا سوالیہ نشان ہے۔تیجسوی یادو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ معلومات صرف افواہوں پر مبنی نہیں بلکہ الیکشن کمیشن کی آفیشل ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ مزید برآں، تمام سیاسی جماعتوں کو فراہم کی گئی ووٹر لسٹ میں بھی وجے سنہا کا نام دو الگ حلقوں—لکیسرائے اور بانکی پور—میں درج ہے۔ ان کے مطابق ایک شناختی کارڈ میں سنہا کی عمر 57 سال جبکہ دوسرے میں 60 سال لکھی گئی ہے، جو واضح تضاد ہے۔
انھوں نے طنزیہ انداز میں سوال کیا کہ یا تو اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) کا پورا عمل فراڈ ہے یا پھر ڈپٹی وزیراعلیٰ خود اس میں فریق ہیں۔ یادو نے مزید کہا کہ اب عوام جاننا چاہتی ہے کہ آخر یہ ’’دوہری شناخت‘‘ کا معاملہ کس نے پیدا کیا اور اس سے کس کو فائدہ پہنچا۔آر جے ڈی رہنما نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ کیا الیکشن کمیشن، یا پھر پٹنہ اور لکیسرائے کی ضلعی انتظامیہ، ڈپٹی وزیراعلیٰ کو نوٹس جاری کرے گی؟ اور اگر الزام درست ثابت ہو تو کیا ان کے خلاف کوئی قانونی کارروائی ہوگی؟وجے کمار سنہا نے فوری ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ تیجسوی یادو عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ان کے الزامات حقائق کے برعکس ہیں۔ ان کے مطابق یہ سیاسی ہتھکنڈہ ہے جس کا مقصد حکومت کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔یہ معاملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ریاست میں انتخابی فہرستوں کی جانچ اور نظرِ ثانی کا عمل جاری ہے اور حزبِ اختلاف بار بار اس کی شفافیت پر سوال اٹھا رہا ہے۔ اس نئے تنازع نے بہار کی سیاست میں ایک اور محاذ کھول دیا ہے، جہاں پہلے ہی مختلف ایشوز پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے۔