خبرنامہ

بنگلہ دیش میں تختہ الٹنے کے بعد محمد یونس کی وزیراعظم مودی سے پہلی ملاقات

تختہ الٹنے کے بعد بنگلہ دیش کے عبوری سربراہ محمد یونس نے پہلی بار بینکاک میں وزیرِاعظم مودی سے ملاقات کی، جب کہ بھارت نے اقلیتوں پر حملوں اور قانون و نظم کی بگڑتی صورتحال پر تشویش ظاہر کی ہے۔

بنگلہ دیش میں حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد، عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس نے پہلی بار بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی سے ملاقات کی ہے۔ یہ ملاقات تھائی لینڈ کے دارالحکومت بینکاک میں ہوئی، جہاں دونوں رہنما بيمسٹیک (BIMSTEC) سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے موجود تھے۔
یہ ملاقات اس لیے بھی خاص مانی جا رہی ہے کیوں کہ گزشتہ سال شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد بنگلہ دیش اور بھارت کے تعلقات میں کشیدگی دیکھنے کو ملی۔ عبوری حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد محمد یونس نے اپنی پہلی غیر ملکی دورہ چین کیا اور وہاں انھوں نے بھارت کے شمال مشرقی علاقوں تک رسائی کے لیے چینی حکومت کو اپنی زمین استعمال کرنے کی پیشکش کی تھی۔ بھارت نے اس پر سخت اعتراض کیا تھا۔
تختہ پلٹ کے بعد شیخ حسینہ کو بھارت پناہ لینی پڑی تھی۔ حکومت کی تبدیلی کے بعد کے مہینوں میں بھارت نے بنگلہ دیش میں اقلیتوں، خصوصاً ہندو اور احمدیہ برادری، پر حملوں پر اپنی تشویش ظاہر کی۔ تاہم ڈھاکہ نے اس پر یہ موقف اختیار کیا کہ “بنگلہ دیش کی اقلیتیں، بنگلہ دیش کا اندرونی معاملہ ہیں۔،،
بنگلہ دیش کی طرف سے اختلافی بیانات کے باوجود، بھارت نے بڑے دل کا مظاہرہ کیا ہے۔ گزشتہ ہفتے وزیرِاعظم مودی نے بنگلہ دیش کے یومِ آزادی کے موقع پر محمد یونس کو ایک خط لکھا جس میں انھوں نے بنگلہ دیش کی آزادی کی جدوجہد کو دونوں ممالک کی “مشترکہ تاریخ،، قرار دیا اور باہمی حساسیت کی اہمیت پر زور دیا۔ مودی نے لکھا:
“ہم امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے مشترکہ امنگوں سے متاثر ہو کر، ایک دوسرے کے مفادات اور خدشات کا خیال رکھتے ہوئے اس شراکت داری کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔،،
قابلِ ذکر ہے کہ نئی دہلی، موجودہ عبوری حکومت کے دور میں بنگلہ دیش میں خراب ہوتی ہوئی امن و امان کی صورتحال پر فکرمند ہے۔ اگست 2024 میں سابق وزیرِاعظم شیخ حسینہ کی عوامی لیگ حکومت کے خاتمے کے بعد سے،کئی فیصلوں پر یونس حکومت کو سخت تنقید کا سامنا ہے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کئی مواقع پر یہ واضح کر چکی ہے کہ بھارت ایک مستحکم، پرامن، جامع اور ترقی پسند بنگلہ دیش کی حمایت کرتا ہے، جہاں تمام مسائل کا حل جمہوری طریقے سے اور شفاف و شراکتی انتخابات کے ذریعے نکالا جائے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا:
“ہم امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر فکرمند ہیں، جسے ان پرانتہا پسندوں کی رہائی نے مزید خراب کر دیا ہے جنھیں سنگین جرائم کی سزا دی گئی تھی،،
بنگلہ دیش میں اقلیتوں، خاص طور پر ہندو اور احمدیہ برادری پر حملے بدستور جاری ہیں، جس پر بھارتی وزارت خارجہ نے بارہا تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان حملوں کی تفتیش عبوری حکومت کی طرف سے صرف نمائشی دکھائی دیتی ہے، جس سے بھارت غیر مطمئن ہے۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر