خبرنامہ

ایس سی او اجلاس میں مودی: دہشت گردی پر دوہرا معیار نامنظور

چین میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے دہشت گردی کے مسئلے پر سخت مؤقف اختیار کیا۔ انھوں نے اپنے خطاب میں حالیہ پہلگام حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کسی ایک ملک یا قوم کا نہیں بلکہ پوری انسانیت کا دشمن ہے اور دنیا کے تمام ممالک کو مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہوگا۔وزیراعظم مودی نے اپنے خطاب کے آغاز میں چین کے صدر شی جن پنگ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ “ایس سی او سربراہی اجلاس میں شریک ہونا میرے لیے خوشی کا باعث ہے اور میں صدر شی جن پنگ کا پرتپاک استقبال پر شکر گزار ہوں۔”انھوں نے واضح کیا کہ بھارت کی پالیسی ایس سی او کے حوالے سے تین بنیادی ستونوں پر استوار ہے: سلامتی، رابطہ کاری اور مواقع۔ مودی نے کہا کہ اگر یہ تین اصول مضبوطی سے آگے بڑھیں تو یہ خطے کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کی ضمانت بن سکتے ہیں۔
پہلگام حملے کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بھارت گزشتہ چار دہائیوں سے دہشت گردی کے زخم سہہ رہا ہے۔ ہزاروں بے گناہ افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، بے شمار بچے یتیم اور مائیں اجڑ چکی ہیں۔ انھوں نے کہا، “حالیہ پہلگام حملہ صرف بھارت کے لیے صدمہ نہیں بلکہ انسانیت پر یقین رکھنے والے ہر ملک کے لیے چیلنج ہے۔”وزیراعظم مودی نے بغیر کسی ملک کا نام لیے کہا کہ دنیا کو یہ سوچنا ہوگا کہ کیا دہشت گردی کو کھلے عام حمایت دینا قابل قبول ہو سکتا ہے؟ انھوں نے زور دیا کہ دہشت گردی کے معاملے میں کسی قسم کا دوہرا معیار نہیں اپنایا جانا چاہیے۔انھوں نے کہا، “ہمیں ایک آواز میں کہنا ہوگا کہ دہشت گردی کا ہر روپ اور ہر رنگ ناقابل قبول ہے۔ چاہے وہ کسی بھی شکل میں ہو، ہمیں اجتماعی طور پر اس کا مقابلہ کرنا ہوگا۔”مودی نے ان دوست ممالک کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ ان کے مطابق، ایسے مشکل وقت میں دوستوں کی حمایت نہ صرف بھارت بلکہ پوری انسانیت کے لیے حوصلہ افزا ہے۔
البتہ مبصرین کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کا بیرون ملک دہشت گردی کے خلاف دو ٹوک مؤقف اختیار کرنا اپنی جگہ اہم ہے، لیکن ملک کے اندر بڑھتی ہوئی نفرت، اقلیتوں کے خلاف واقعات اور خاص طور پر مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے بڑھتے رجحان پر ان کی خاموشی سوالات کو جنم دیتی ہے۔ آسام اور اتر پردیش کے وزرائے اعلیٰ کے متنازعہ بیانات، مسلمانوں کے خلاف بڑھتے حملے اور ان کے خلاف نفرت انگیز مہم اس امر کی عکاسی کرتے ہیں کہ داخلی سطح پر بھی دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف واضح اور مؤثر اقدام کی اشد ضرورت ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ اگر بھارت واقعی عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف قیادت کا کردار ادا کرنا چاہتا ہے تو اسے پہلے اپنے گھر کے اندر بڑھتی نفرت اور اقلیتوں کے خلاف رویوں پر قابو پانا ہوگا۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر