ایران کی سیزفائر سے پہلے میزائلوں کی بارش، اسرائیل میں الرٹ

سیزفائر سے کچھ دیر قبل ایران نے اسرائیل پر 6 میزائل حملے کیے، جن میں متعدد افراد زخمی ہوئے؛ ایران چاہتا ہے جنگ کا اختتام اس کے آخری وار سے ہو۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع اپنے اختتام کے قریب ہے، لیکن ایران چاہتا ہے کہ جنگ بندی (سیزفائر) سے پہلے آخری وار اسی کی جانب سے ہو۔ اطلاعات کے مطابق ایران اس حکمتِ عملی پر عمل کرتے ہوئے سیزفائر سے چند لمحے پہلے تک اسرائیل پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے (جب کہ بھارتی وقت کے مطابق صبح 9:30 بجے) سیزفائر کا آغاز ہونا ہے، اور اس سے کچھ دیر پہلے تک ایران کی جانب سے اسرائیلی حدود میں میزائل داغے گئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، سیزفائر نافذ ہونے سے قبل اسرائیل نے ایران کی جانب سے کیے گئے میزائل حملوں کی چھ لہریں برداشت کی ہیں۔ اسرائیل کی ہنگامی طبی سروس "میگن ڈیوڈ آڈوم” نے بتایا کہ حالیہ حملوں کے بعد سائرن بجنے شروع ہو گئے اور کم از کم تین افراد شدید زخمی ہوئے ہیں — جن میں ایک چالیس سالہ مرد، ایک تیس سالہ خاتون اور بیس سالہ نوجوان شامل ہیں۔ مزید ایک شخص کی حالت معمولی ہے جب کہ پانچ افراد کو ہلکی چوٹیں آئی ہیں۔
اس سے قبل اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) نے بتایا تھا کہ ایران سے داغے گئے میزائلوں کا سراغ لگایا جا چکا ہے اور دفاعی نظام فعال ہو چکے ہیں۔ بیان میں شہریوں کو ہدایت دی گئی کہ جیسے ہی سائرن بجیں، فوری طور پر محفوظ پناہ گاہوں میں چلے جائیں اور مزید ہدایات کا انتظار کریں۔واضح رہے کہ ایران کا دعویٰ ہے کہ اگرچہ اس جنگ کی شروعات اسرائیل نے کی تھی، مگر اس کا اختتام ایران کی مرضی سے اور اس کی شرائط پر ہو گا۔