گنجریا ریلوے اسٹیشن بند کرنے کے خلاف عوام کا زبردست احتجاج

14 مئی 2025 کو گنجریا ریلوے اسٹیشن کی ممکنہ بندش کے خلاف عوام نے پُرامن احتجاج کیا اور اسٹیشن کی ترقی و سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔
گزشتہ روز بتاریخ 14 مئی، 2025 شام پانچ بجے گنجریا ریلوے اسٹیشن ( نزد گنجریا بازار، اسلام پور، ضلع اتر دیناج پور، مغربی بنگال) پر ایک پُرامن مگر مؤثر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ یہ احتجاج ریلوے انتظامیہ کی جانب سے اسٹیشن کو بند کرنے کے ممکنہ فیصلے کے خلاف کیا گیا۔ مقامی عوام، سیاسی وسماجی کارکنان، طلبہ، بزرگ اور دیگر طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔

احتجاج کی قیادت مقامی سرکردہ شخصیات نے کی جن میں توصیف رضا، انظار عالم عرف گبر، منظور احمد نوری (وارڈ ممبر)، حفیظ نوری، حقیق سرور عرف پپو، بابل سابق پردھان، ماسٹر امتیاز الحق، فیروز کمال ، رفسنجانی، سعید اختر، محبوب عالم، حسین، ندیم اختر اور دیگر شامل تھے۔ مظاہرین نے پرامن طور پر نعرے بازی کی اور ہاتھوں میں بینرز و پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر اسٹیشن کی بندش کے خلاف اور سہولیات کی فراہمی کے مطالبات درج تھے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ گنجریا اسٹیشن اس علاقے کے لیے نہایت اہم ہے۔ روزانہ سینکڑوں لوگ یہاں سے سفر کرتے ہیں، اور اسٹیشن کی بندش کا مطلب ہوگا کہ عام عوام کے لیے سفری مشکلات بڑھ جائیں گی۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ اسٹیشن کو بند کرنے کے بجائے اسے مزید ترقی دی جائے۔
ان کے اہم مطالبات میں درج ذیل شامل تھے:
دہلی جانے والی ایک ٹرین (پٹنہ روٹ سے) اور کولکاتا جانے والی ایک ٹرین (نیو کوچ بہار اور پھالا کاٹا روٹ سے) کو یہاں رُکوانا
تمام پسنجر اور ڈی ایم یو ٹرینوں کی باقاعدہ اسٹاپیج، خصوصاً رائے گنج جانے والی کسی ایک ٹرین کی
معیاری ویٹنگ روم کی تعمیر
صاف ستھرے بیت الخلاء اور پینے کے پانی کی سہولت
رات کے وقت آر پی ایف کی گشت
24 گھنٹے فعال ٹکٹ ونڈو
مظاہرین نے واضح کیا کہ اگر اسٹیشن کی سہولیات بہتر کی جائیں تو نہ صرف عوامی فلاح ممکن ہے بلکہ بہت سے افراد کو روزگار بھی میسر آئے گا۔
آخر میں مظاہرین نے حکومت اور ریلوے وزارت سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد از جلد اس مسئلے پر توجہ دیں اور عوامی جذبات کا احترام کرتے ہوئے اسٹیشن کی بندش کے فیصلے کو واپس لیں۔