اندورمیں نقاب پوشوں نے کانگریس رہنماجیتوپٹوارے کے گھر میں دھاوابولا

انڈور میں نقاب پوشوں نے کانگریس رہنما جیتو پٹوارے کے گھر اور آس پاس گھروں میں دھاوا بول کر خوف پھیلایا۔
اندور سے موصولہ رپورٹ کے مطابق، بجل پور کالونی کی گلیوں میں جمعہ کی رات ایک خوفناک واقعہ پیش آیا، جس نے پورے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا۔ رات کے تقریباً دو بجے، جب سب لوگ گہری نیند میں تھے، چند نقاب پوش ملزمان نے اچانک ایک ساتھ کئی گھروں میں دھاوا بول دیا۔ ان میں سب سے زیادہ حیرت انگیز بات یہ تھی کہ یہ ملزمان کانگریس کے صوبائی صدر جیتو پٹوارے کے گھر بھی داخل ہو گئے۔بتایا جا رہا ہے کہ تقریباً پانچ نقاب پوش ملزمان نے سب سے پہلے پٹوارے کے گھر کی بجلی بند کر دی تاکہ نہ تو سیکیورٹی کیمرے کام کریں اور نہ ہی پڑوسیوں کو شک ہو۔ اس کے بعد انھوں نے سیدھے گھر کے دفتر میں داخل ہو کر درازیں توڑیں اور لاکر کھنگالا، مگر دلچسپ بات یہ ہے کہ انھوں نے موبائل فون یا قیمتی اشیاء نہیں چھوئیں۔ اس سے سوال پیدا ہوتا ہے کہ ان کا اصل مقصد چوری تھا یا کچھ اور۔
اس واقعے سے یہ بھی معلوم ہوا کہ نقاب پوشوں نے صرف پٹوارے کے گھر پر ہی حملہ نہیں کیا بلکہ پڑوسیوں کے گھروں میں بھی گھسنے کی کوشش کی۔ ان میں پنچایت کے چیف میڈیکل آفیسر راج کمار ٹھاکر، ایم پی ای بی کے افسر نریندر دبے اور آریہ خاندان کے گھر شامل ہیں۔ ان گھروں کی کھڑکیوں کی جالیوں کو کاٹا گیا اور گھسنے کی کوشش کی گئی، لیکن وہ مکمل طور پر اندر نہیں جا سکے۔علاقے کے لوگ بتاتے ہیں کہ نقاب پوش ملزمان تقریباً دو گھنٹے سے زیادہ عرصے تک بے خوفی سے علاقے میں گھومتے رہے۔ نہ انہیں لوگوں کی پروا تھی اور نہ پولیس کی، جس سے علاقے کی سیکیورٹی پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔
پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، لیکن پٹوارے کے گھر کے سیکیورٹی کیمرے تاریکی کی وجہ سے مدد نہیں کر سکے۔ تاہم پڑوسیوں کے کیمرے کچھ تصویریں حاصل کرنے میں کامیاب رہے، جن میں نقاب پوش ملزمان کی موجودگی واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی مشہور “بینک ٹانڈا” گینگ کی ہو سکتی ہے، جس کے خلاف پہلے بھی کئی مقدمات درج ہیں اور کچھ افراد گرفتار بھی ہو چکے ہیں، مگر زیادہ تر ضمانت پر باہر ہیں۔علاقے کے باشندے اس واقعے کے بعد کافی پریشان اور خوفزدہ ہیں، کیونکہ یہ حملہ ان کے علاقے کی سیکیورٹی میں بڑی خامی کو ظاہر کرتا ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ پولیس اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرے اور ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے تاکہ علاقے میں امن قائم ہو سکے۔