آئی ایس آئی کے لیے مبینہ جاسوسی کرنے والا شخص گرفتار

اُتر پردیش میں اے ٹی ایس نے اسلحہ فیکٹری کے ملازم رویندر کمار کو آئی ایس آئی کے لیے مبینہ جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر لیا، جبکہ اہلِ خانہ نے سازش کا دعویٰ کیا ہے۔
اتر پردیش میں انسدادِ دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے فیروزآباد کی ایک اسلحہ فیکٹری میں کام کرنے والے رویندر کمار کو پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے لیے مبینہ جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔
گرفتاری اور الزامات
اے ٹی ایس کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نیلابھجا چوہدری کے مطابق رویندر کمار سوشل میڈیا کے ذریعے آئی ایس آئی کی مبینہ خاتون ہینڈلر نیہا کے رابطے میں تھے، جو ہنی ٹریپ کے ذریعے حساس معلومات حاصل کرتی تھی۔ تفتیش کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ رویندر نے دفاعی تنصیبات سے متعلق اہم معلومات نیہا کو فراہم کیں، جن میں اسلحہ فیکٹری کی روزانہ کی رپورٹس، سٹور کی رسیدیں اور دیگر خفیہ دستاویزات شامل ہیں۔
گگنیان مشن کی معلومات شیئر کرنے کا الزام
تحقیقات میں یہ بھی معلوم ہوا کہ رویندر نے بھارت کے گگنیان مشن سے متعلق کچھ خفیہ معلومات بھی اپنی ہینڈلر کو فراہم کیں۔ گگنیان ایک خلائی گاڑی ہے جو بھارت میں تیار کی جا رہی ہے۔
اہلیہ کا ردعمل: “میرے شوہر کو پھنسایا گیا”
رویندر کی گرفتاری کے بعد ان کے آبائی علاقے آگرہ میں مکمل خاموشی چھائی ہوئی ہے۔ ان کی اہلیہ آرتی کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر کو سازش کے تحت پھنسایا گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اے ٹی ایس نے ان کے شوہر کا فون چیک کرنے کے بہانے حراست میں لے لیا اور انہیں ان سے بات تک کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
پڑوسیوں کی رائے
رویندر کے پڑوسی سدھانشو گپتا کا کہنا ہے کہ وہ 70 سال سے اسی علاقے میں رہ رہے ہیں، اور رویندر ایک عام ملازم تھے جو صبح کام پر جاتے اور رات کو لوٹتے تھے، اس لیے ان کے بارے میں کبھی کوئی مشکوک بات سامنے نہیں آئی۔
تحقیقات کا دائرہ وسیع
اے ٹی ایس کا کہنا ہے کہ یہ جاسوسی نیٹ ورک کافی عرصے سے کام کر رہا تھا اور مزید افراد کی گرفتاری کا امکان ہے۔ تحقیقات کے دوران رویندر کا ایک ساتھی بھی حراست میں لیا گیا ہے، جس پر حساس معلومات کے بدلے میں رقم وصول کرنے کا شبہ ہے۔ تاہم، گرفتاری کے وقت رویندر کے بینک اکاؤنٹ میں صرف 6,220 بھارتی روپے موجود تھے۔