مہاراشٹر اسمبلی کا بجٹ سیشن: ہنگامہ، تاریخ، سیاست اور تنازعات

مہاراشٹر اسمبلی کے بجٹ سیشن میں تاریخ، سیاست، مذہب اور قتل کے معاملات پر شدید ہنگامہ آرائی ہوئی، جب کہ عوامی مسائل پس پشت چلے گئے۔
مہاراشٹر ودھان منڈل کا بجٹ اجلاس بدھ کے روز اختتام پذیر ہوگیا۔ یہ مہایوتی حکومت کے قیام کے بعد دوسرا سیشن تھا اور شاید ہی کوئی دن ایسا گزرا ہو جب ایوان میں ہنگامہ نہ ہوا ہو۔ کبھی شور و غل اپوزیشن کی طرف سے سننے کو ملا، تو کبھی حکومتی جماعتوں کی طرف سے۔ سیشن کے دوران بحث و تکرار کی وجوہات تاریخ، سیاست، قتل اور مذہبی معاملات سے لے کر طنز و مزاح تک پھیلی رہیں۔
3 مارچ کو سیشن کا آغاز ہوتے ہی ہنگامہ برپا ہوگیا، جب سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر ابوعاصم اعظمی نے مغل بادشاہ اورنگزیب کی تعریف کردی۔ یہ بیان فلم چھاوا پر دی گئی ان کی رائے کے دوران سامنے آیا، جس پر اسمبلی میں طوفان کھڑا ہوگیا۔ صورت حال یہاں تک پہنچی کہ ابوعاصم اعظمی کو پورے سیشن کے لیے معطل کردیا گیا اور ان کے خلاف دو فوجداری مقدمات بھی درج کرلیے گئے۔
اس بجٹ سیشن میں سیاست دانوں نے خود کو مورخ کے طور پر پیش کیا۔ کابینہ کے رکن نیتیش رانے نے دعویٰ کیا کہ چھترپتی شیواجی کی فوج میں کوئی مسلمان نہیں تھا۔ اس پر اجیت پوار نے انھیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
سیشن کے دوران کچھ ہندو تنظیموں نے اورنگ آباد میں واقع اورنگزیب کے مقبرے کو گرانے کا مطالبہ کیا۔ ریاست بھر میں اس کے خلاف احتجاج ہوئے۔ اس دوران، ناگپور میں یہ افواہ پھیل گئی کہ ایک علامتی مقبرے پر درج مقدس الفاظ کو نذر آتش کردیا گیا ہے۔ اس افواہ نے ناگپور میں فرقہ وارانہ فسادات کو جنم دیا، جس میں کئی افراد زخمی ہوئے، ایک شخص ہلاک ہوگیا اور کئی گاڑیاں نذر آتش کردی گئیں۔
ناگپور جیسے شہر میں، جہاں فرقہ وارانہ فسادات کی کوئی بڑی تاریخ نہیں رہی، اس واقعے نے مہایوتی حکومت کے لیے شرمندگی کا باعث بنادیا۔ اس معاملے نے مزید شدت اختیار کرلی کیوں کہ ناگپور وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کا انتخابی حلقہ بھی ہے اور وہ ریاست کے وزیر داخلہ بھی ہیں۔ اپوزیشن نے اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فڑنویس کی صلاحیتوں پر سوال اٹھائے۔ بعد ازاں، پولیس نے متعدد گرفتاریاں کیں اور ایک اہم ملزم کا گھر بھی مسمار کردیا گیا۔
جب اپوزیشن حکومت کو ناگپور فسادات پر گھیر رہی تھی، تبھی دیشا سالیان کی موت کا معاملہ دوبارہ اٹھ کھڑا ہوا۔ دیشا کے والد ستییش سالیان نے بمبئی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ان کی بیٹی کا قتل ہوا تھا، اور اس قتل میں ادیتیہ ٹھاکرے، سورج پنچولی، سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ اور گرفتار پولیس افسر سچن واجے شامل تھے۔
جون 2020 میں دیشا اپنے منگیتر کے 14ویں منزل کے فلیٹ سے گر کر ہلاک ہوگئی تھیں۔ ابتدا میں ان کے والد نے کسی بھی سازش سے انکار کیا تھا، لیکن اب ان کا موقف بدل چکا ہے۔ اسمبلی میں اس معاملے پر زبردست ہنگامہ ہوااور اس بار حکومتی جماعت کے اراکین نے ادیتیہ ٹھاکرے کے استعفے کا مطالبہ کردیا۔
بی جے پی رہنما اور مرکزی وزیر نیتیش رانے نے اپنے متنازع بیانات کے سبب سرخیوں میں جگہ بنائی۔ انھوں نے’’حلال گوشت‘‘ کے خلاف بیان دیا اور عوام سے اپیل کی کہ وہ صرف ’’ملہار-سرٹیفائیڈ‘‘گوشت ہی کھائیں۔ ’’ملہار‘‘ لفظ کے استعمال سے ایک مخصوص کمیونٹی کی دل آزاری ہوئی اور نیا تنازع کھڑا ہوگیا۔
بجٹ سیشن کے آخری ہفتے میں کامیڈین کنال کامرا کے ایک طنزیہ ویڈیو نے ہنگامہ برپا کردیا، جس میں نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے پر سخت تبصرے کیے گئے تھے۔ شیو سینا کارکنوں نے اس ویڈیو پر مقدمہ درج کرایا اور اس مقام پر توڑ پھوڑ کی، جہاں یہ ویڈیو فلمایا گیا تھا۔
ان تمام تنازعات نے مہایوتی حکومت کو اپوزیشن کے سخت سوالات سے بچنے کا موقع فراہم کردیا۔ وزیر دھننجے منڈے کا استعفیٰ بھی اسی شور میں دب کر رہ گیا۔ انھیں اس وقت مستعفی ہونا پڑا جب ان کے قریبی ساتھی والمیکی کراد پر بیڈ کے ایک سرپنچ کے قتل کا الزام عائد ہوا۔
اسی طرح، اپوزیشن ’’لاڈکی بہن یوجنا‘‘ پر حکومت کو گھیرنے میں ناکام رہی۔ انتخابات سے قبل مہایوتی جماعتوں نے وعدہ کیا تھا کہ اس اسکیم کے تحت دی جانے والی رقم کو ₹1,500 سے بڑھا کر ₹2,100 کیا جائے گا، لیکن بجٹ میں اس کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔ وزیر خزانہ اور نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے واضح الفاظ میں کہا کہ انھوں نے ایسی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی تھی۔
یہ بجٹ سیشن بغیر کسی لیڈر آف اپوزیشن کے چلا۔ شیو سینا (ادھو گٹ) نے بھاسکر جادھو کا نام پیش کیا، مگر اس پر کوئی حتمی فیصلہ نہ ہوسکا۔
یہ بجٹ سیشن مہاراشٹر کی سیاست میں تنازعات، الزامات، ہنگامے اور تاریخی مباحث کے ساتھ یاد رکھا جائے گا۔ اصل عوامی مسائل پس پشت چلے گئے، اور اسمبلی ایوان میں سیاستدان تاریخ، مذہب، اور طنز و مزاح پر بحث کرتے رہے۔