مہاراشٹرا مخالف تبصرہ، ڈرائیور کو سرعام سزا

ویرار میں مہاراشٹرا مخالف بیان پر رکشہ ڈرائیور کی سرعام پٹائی اور معافی، پولیس کو شکایت موصول نہیں ہوئی۔
مہاراشٹر کے ضلع پالگھر کے علاقے ویرار میں ہفتے کے روز ایک آٹو رکشہ ڈرائیور کی پٹائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ شیو سینا (ادھو بالاصاحب ٹھاکرے گروپ) اور مہاراشٹرا نونرمان سینا (ایم این ایس) کے کارکنان نے اس رکشہ ڈرائیور کو مراٹھی زبان اور ریاست مہاراشٹرا کے خلاف مبینہ طور پر نازیبا تبصرہ کرنے پر سڑک پر زدوکوب کیا اور اس سے عوامی طور پر معافی منگوائی۔رپورٹس کے مطابق کچھ روز قبل ویرار ریلوے اسٹیشن کے قریب ایک دو پہیہ گاڑی سوار نوجوان اور رکشہ ڈرائیور کے درمیان مراٹھی زبان کے معاملے پر تلخ کلامی ہوئی تھی۔ ڈرائیور نے اس نوجوان سے مراٹھی زبان میں بات کرنے سے انکار کیا اور اسے زبردستی ہندی یا بھوجپوری بولنے پر مجبور کیا۔ اس واقعے کی ویڈیو بھی پہلے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی تھی جس پر مقامی لوگوں اور سیاسی تنظیموں نے شدید ردعمل دیا تھا۔
ہفتے کو ویرار اسٹیشن کے قریب ایک مصروف سڑک پر چند مرد و خواتین نے اس رکشہ ڈرائیور کو گھیر کر نہ صرف طمانچے مارے بلکہ اسے ان افراد سے معافی مانگنے پر مجبور کیا جن سے اس نے بدسلوکی کی تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ اسے ریاست مہاراشٹرا، اس کی ثقافت اور مراٹھی شخصیتوں کی مبینہ توہین پر بھی عوامی معافی مانگنی پڑی۔شیو سینا (ادھو گروپ) کے ویرار شہر کے صدر اُدے جاڌو نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی مہاراشٹرا، مراٹھی زبان یا مراٹھی عوام کی توہین کرے گا، تو اسے شیو سینا والے اپنے انداز میں جواب دیں گے۔ ان کے بقول، یہ ڈرائیور باہر سے آیا تھا اور اس نے یہاں کے لوگوں اور ثقافت کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی، اسی لیے اسے سبق سکھایا گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں اس ویڈیو کی معلومات ملی ہیں، تاہم ابھی تک کسی نے کوئی باضابطہ شکایت درج نہیں کرائی، اس لیے فی الحال کسی کے خلاف مقدمہ درج نہیں ہوا ہے۔